بھارت کے آنجہانی گلوکار سدھو موسے والا کے قتل میں گرفتار ملزم دیپک ٹینو پولیس حراست سے فرار ہوگیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سدھو موسے والا کے قتل میں ملوث دیپک ٹینو مبینہ گینگسٹر لارنس بشنوئی کا قریبی ساتھی ہے جس نے موسے والا کے قتل میں اہم کردار ادا کیا۔
پولیس کا بتانا ہے کہ ملزم ہفتے کی شب مانسا سے اپنی گرل فرینڈ کی مدد سے پولیس کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کی حراست سے فرار ہوگیا، در اصل ٹینو نے سی آئی اے کے انچارج پریت پال سنگھ بریجا سے دوستی کرلی تھی جو کہ اُس پر نظر رکھنے کا ذمہ دار تھا تاہم ملزم نے اسے بے وقوف بنایا اور فرار ہوگیا۔
بھارتی میڈیا نے واقعے کی تفصیل سے متعلق بتایا کہ دیپک کو ہفتہ شب جُھنیر کے ایک گیسٹ ہاؤس لایا گیا تھا، بتایا جارہا ہے کہ پریت پال سنگھ شروع سے ہی ٹینو کی طرف نرمی برتے ہوئے تھے اور تحقیقات میں پتا چلا کہ انہوں نے ملزم کو فون بھی فراہم کیا تھا۔
سدھو موسے والا کے قتل میں ملوث ملزم کیسے فرار ہوا؟
بھارتی میڈیا کے مطابق ہفتے کی شب فارم ہاؤس پہنچنے پر دیپک ٹینو نے اپنے دوستوں کو فون کیا اورگاڑی لانے کا کہا، ٹینو کی گرل فرینڈ بھی آئی اور وہ اس کے ساتھ کمرے میں چلی گئی جب کہ پریت پال سنگھ دوسرے کمرے میں چلا گیا تھا، ٹینو نے دو دن پہلے اپنے فرار کا منصوبہ بنایا تھا۔
تاہم اس کے بعد پولیس افسر گہری نیند سوگیا جس کے بعد ٹینو گرل فرینڈ کی آڑ میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا، شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ پریت پال کو کھانے یا چائے میں نشہ آور دوا ملاکر سُلایا گیا تھا۔
دیپک ٹینو کے فرار ہونے کے بعد سی آئی اے افسر پریت پال کو برطرف کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سدھو موسے والا کے قتل کے الزام میں اب تک 30 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن کا تعلق بشنوئی گروپ سے ہے جب کہ24 افراد کو قتل میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا گیا ہے۔
آنجہانی گلوکار کو مئی میں اپنے گھر کے قریب فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔