قومی ٹیم کے نائب کپتان شاداب خان ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے سیمی فائنل کے لیے بہت زیادہ پرجوش ہیں۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا سیمی فائنل سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلا جائے گا۔ پاکستان نے بنگلا دیش کو شکست دیکر سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔
سیمی فائنل میں پہنچنے کے بعد کمنٹیٹر زینب عباس کو انٹرویو دیتے ہوئے شاداب خان کا کہنا تھا ہمیں پورا یقین تھا کہ ہم آگے جائیں گے، ہم پورے ٹورنامنٹ میں کافی اچھا کھیل رہے تھے ہمیں پتہ تھا جس طرح ہم محنت کر رہے ہیں وہ ضائع نہیں ہو گی اور سیمی فائنل میں پہنچنے کی بہت زیادہ خوشی ہے۔
اپنی پرفارمنس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے شاداب خان کا کہنا تھا پورے سال ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کھیلی ہے اور اللہ کا شکر ہے انجرڈ بھی نہیں ہوا، جب آپ کو اپنی باڈی پر اعتماد آتا ہے تو آپ زیادہ محنت کر پاتے ہو اور اللہ کی طرف سے اس اضافی محنت کا پھل مل رہا ہے۔
شاداب خان کا اپنے بیٹنگ آرڈر کے حوالے سے کہنا تھا کہ صورتحال کے مطابق مجھے جہاں بھی بھیجا جائے مجھے اچھا لگتا ہے۔
جنوبی افریقا اور بنگلا دیش کے خلاف اچھی پرفارمنس دینے والے محمد حارث کے حوالے سے شاداب خان کا کہنا تھا جس طرح کا وہ ٹیلنٹ ہے اس کا ہمیں اندازہ ہے، ایک سال سے وہ ہمارے ساتھ ہے لیکن اسے اس طرح کے چانسز نہیں مل رہے تھے اور جہاں مواقع ملے وہ پرفارم نہیں کر پایا تھا لیکن جس طرح کا پوٹینشنل ہمیں اس میں نظر آیا تھا ہم کوشش رہے تھے کہ ہم اسے سپورٹ کریں، اور جس طرح اس نے آخری دو میچز میں ڈلیور کر کے دیا ہے اس سے کافی امیدیں بڑھ گئی ہیں، ان شاء اللہ وہ آگے بھی اسی طرح پرفارم کرے گا۔
شاداب خان کا کہنا تھا ہر میچ کے بعد ہماری یہی بات ہوتی تھی کہ جو چیز ہمارے ہاتھ میں نہیں اس کی کیا ٹینشن لینی لیکن جو چیز ہمارے ہاتھ میں ہے اسے کنٹرول کرنا ہے۔
قومی ٹیم کے نائب کپتان کا کہنا تھا سیمی فائنل کے لیے بہت زیادہ پرجوش ہیں کیونکہ آخری ورلڈکپ کا سیمی فائنل بھی ہم نے کھیلا تھا اور پھر ایشیا کپ کا فائنل کھیلا، جو ہم فنش نہیں کر پا رہے، ہمیں دوبارہ چانس ملے گا تو فنش کرنے کی کوشش کریں گے کیونکہ ہم ایک اچھی سائیڈ ہیں لیکن چیمپئن سائیڈ نہیں ہیں تو ہم چیمپئن سائیڈ بننے کی کوشش کریں گے۔