پولیس لائنز میں فیملی کوارٹرز کی وجہ سے آمدورفت رہتی ہے: آئی جی کے پی

پشاور: آئی جی خیبرپختونخوا پولیس معظم جاہ انصاری نے کہا ہے کہ پشاور دھماکے کے خود کش حملہ آور کی شناخت کا عمل جاری ہے جب کہ دھماکے کے ماسٹر مائنڈ اور تمام سہولت کاروں کو قانون کے دائرے میں لایا جائے گا۔

جی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی کے پی کے نے کہا کہ سی ٹی ڈی پولیس لائنز کی مسجد میں دھماکے کی تحقیقات کر رہی ہے ، سی سی ٹی وی کا جائزہ لیا جارہا ہے، تمام تحقیقات مکمل ہونے پر حتمی راۓ قائم کی جائے گی،سکیورٹی انتظامات کو از سر نو ترتیب دیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس لائنز پشاور 120 سال پہلے 600 جوانوں کے لیے بنائی گئی تھی جہاں 2 ہزار سے زائد پولیس اہلکار اور 8 مختلف محکمے ہیں، سی سی پی او اور ایس ایس پی آپریشنز کے دفاترپولیس لائن میں ہیں اس لیے عوام اور سائلین کی ایک بہت بڑی تعداد کا روزانہ آنا جانا ہوتا ہے۔

آئی جی کا کہنا تھا کہ پولیس لائنز میں فیملی کوارٹرز بھی موجود ہیں جہاں پولیس اہل کاروں کے اہل خانہ اور مہمانوں کی آمد ورفت رہتی ہے جب کہ پولیس لائن میں تعمیراتی کام بھی چل رہا تھا اور مزدور روزانہ آتے جاتے تھے۔

معظم انصاری نے مزید کہا کہ سی ٹی ڈی دھماکے کی تحقیقات کر رہی ہے، خودکش حملہ آور کی شناخت کا عمل جاری ہے، ماسٹر مائنڈ اور تمام سہولت کاروں کو قانون کے دائرے میں لایا جائے گا ، شہیدوں کا خون رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں