ذیابیطس کے مریضوں کو اپنا بلڈ شوگر لیول جاننے کے لیے کسی سوئی کا سہارا لینا پڑتا ہے مگر آئی فون، آئی پیڈ اور اسمارٹ واچ تیار کرنے کے حوالے سے معروف کمپنی ایپل نے ایسی ٹیکنالوجی کی تیاری میں پیشرفت کی ہے جو یہ عمل سوئی کے بغیر کرنا ممکن بنادے گی۔
یہ کمپنی طویل عرصے سے بلڈ شوگر مانیٹرنگ کو ایپل واچ کا حصہ بنانے کے لیے کام کر رہی ہے اور اب اس حوالے سے وہ کامیابی کے قریب پہنچ گئی ہے۔
ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایپل نے سوئی کے استعمال کے بغیر بلڈ شوگر کی مانیٹرنگ کی ٹیکنالوجی کو کانسیپٹ مرحلے تک پہنچا دیا ہے۔
اس ٹیکنالوجی کی مدد سے جِلد کے اندر بلڈ شوگر کو جانچنے کے لیے لیزر کا سہارا لیا جائے گا۔
ایپل کو اس ٹیکنالوجی کے استعمال کے لیے پہلے کسی میز جتنی بڑی ڈیوائس کو استعمال کرنا پڑ رہا تھا مگر اب اسے آئی فون جتنے حجم کی پروٹوٹائپ ڈیوائس کا حصہ بنا کر کامیابی سے استعمال کیا جا رہا ہے۔
البتہ ابھی اسمارٹ واچ جتنی چھوٹی ڈیوائس کا حصہ بنانے کے لیے کافی کام کرنا باقی ہے۔
واضح رہے کہ ذیابیطس کے مریضوں کو روزانہ کئی بار سوئی کی مدد سے انگلی سے خون کا خطرہ نکال کر شوگر لیول چیک کرنا ہوتا ہے تاکہ انسولین کا استعمال کیا جاسکے۔
اس عمل سے مریضوں کو تکلیف، جِلد کو نقصان پہنچنے، خراشوں اور انفیکشن کے خطرے کا سامنا ہوتا ہے۔
مگر ایپل کی ٹیکنالوجی سے نہ صرف ذیابیطس کے مریض اپنی بیماری پر نظر رکھ سکیں گے بلکہ ان افراد کو بھی فائدہ ہو سکے گا جو ذیابیطس کے مریض تو نہیں ہوتے مگر ان کے بلڈ شوگر کی سطح کافی زیادہ ہوتی ہے۔
ایپل کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان جاری کرنے سے گریز کیا گیا ہے مگر رپورٹ کے مطابق اس منصوبے پر 2010 سے کام ہو رہا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس ٹیکنالوجی پر مبنی ڈیوائس کے لیے صارفین کو کئی سال تک انتظار کرنا پڑ سکتا ہے۔
اس طرح کی ٹیکنالوجی پر مبنی ابھی کوئی بھی میڈیکل ڈیوائس دستیاب نہیں مگر اس حوالے سے کئی کمپنیوں کی جانب سے کام کیا جا رہا ہے۔