پی پی کے وکیل نے کہا کہ دونوں ججز نے ازخود نوٹس کے لیے معاملہ چیف جسٹس کو بھجوایا، جسٹس مندوخیل کے نوٹ کے بعد جسٹس اعجاز اور جسٹس مظاہر خودکو بینچ سے الگ کردیں، ڈوگر کے سروس میٹر میں ایسا فیصلہ آنا تشویشناک ہے۔ دورانِ سماعت جسٹس اطہر من اللہ نے سوال کیا کہ مسٹر نائیک آپ کو نہیں لگتا کہ یہ مفاد عامہ کا معاملہ فل کورٹ کو سننا چاہیے؟ اس پر فاروق ایچ نائیک نے انتخابات میں تاخیر کے ازخود نوٹس پر فل کورٹ بنانے کی استدعا کی اور کہا کہ انتخابات کا معاملہ عوامی ہے،اس پر فل کورٹ ہی ہونا چاہیے۔ فاروق نائیک کے مؤقف پر چیف جسٹس نے کہا کہ 16 فروری کو فیصلہ آیا اور22 فروری کو ازخود نوٹس لیا گیا، ازخود نوٹس لینا چیف جسٹس کا دائرہ اختیارہے، آرٹیکل 184/3 کے ساتھ اسپیکرزکی درخواستیں بھی آج سماعت کے لیے مقرر ہیں۔ اپنی جماعتوں سے کہیں کہ یہ معاملہ عدالت کیوں سنے؟ جسٹس جمال مندوخیل چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت اسپیکرزکی درخواست میں اٹھائےگئے قانونی سوالات بھی دیکھ رہی ہے، آج ہمارے دروازے پر آئین پاکستان نے دستک دی ہے اس لیے ازخود نوٹس لیا ہے، جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیےکہ سیاسی معاملات کو پارلیمنٹ میں حل ہونا چاہیے، اپنی جماعتوں سے کہیں کہ یہ معاملہ عدالت کیوں سنے؟ فاروق نائیک نے کہا کہ عدالت کی آبزرویشنز نوٹ کرلی ہیں، اپنی جماعت سے اس معاملے پر ہدایت لوں گا۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت پیر صبح ساڑھے 11 بجے تک ملتوی کردی۔

گوجرانوالہ: انسداد دہشتگردی کی عدالت نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

انسداد دہشتگردی کی عدالت نے گجرات کے تھانہ انڈسٹریل میں رانا ثنا اللہ کے خلاف درج ایک مقدمے میں وفاقی وزیر داخلہ کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے اور پولیس کو انہیں 7 مارچ کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا۔

رانا ثنا اللہ کے خلاف 5 اگست 2022 کو (ق) لیگ کے مقامی رہنما شاہ کاز اسلم کی مدعیت میں انسداد دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیاگیا تھا جس میں ان پر چیف سیکرٹری اور ان کے اہلخانہ کوجان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کا الزام عائد کیا گیاہے۔

گجرات پولیس نے مقدمے کو خارج کرکے اخراج رپورٹ عدالت میں جمع کرائی تھی جس پر عدالت نے پولیس کی رپورٹ کو خارج کرتے ہوئے ملزم کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔

عدالت نے تفتیشی افسر، متعلقہ ڈی ایس پی اور ایس پی انویسٹی گیشن کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے 7 مارچ کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا بھی حکم دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں