پاکستان تحریک انصاف کے کارکن آج گوجرانوالہ میں جیل بھرو تحریک میں جیل کے سامنے پہنچے تو ایک رہنما افضل چیمہ نماز پڑھنے کا کہہ کر روانہ ہوگئے۔
پولیس پنڈی، پشاور اور ملتان میں پی ٹی آئی کارکنوں کو ڈھونڈتی رہی، پک اینڈ ڈراپ سروس بھی رکھی گئی لیکن کسی کو گرمی لگ گئی تو کسی نے قیدیوں کی وین میں بیٹھنے سے انکار کردیا
کل بھی گوجرانوالا میں جیل بھرو تحریک میں پی ٹی آئی کارکن جیل کے سامنے پہنچے تو ایک رہنما افضل چیمہ نماز پڑھنے کا کہہ کر روانہ ہوگئے اور گرفتاری دینے سے کترا گئے۔
پی ٹی آئی رہنما افضل چیمہ ریلی کی قیادت کرتے ہوئے پی ٹی آئی کیمپ سے جیل تک پہنچے تو قیدیوں کی وین دیکھ کر ڈی سی دفتر کی طرف چلے گئے۔
صحافی نے ان سے سوال کیا کہ آپ نے گرفتاری نہیں دی؟ اس پر افضل چیمہ نے جواب دیا کہ میں نماز پڑھنے آیا ہوں ،جیسےحالات ہیں گرفتاری معمولی چیز ہے۔
یاسمین راشد نے بھی دعویٰ کیا کہ 6 گاڑیاں بھرکرجاچکی ہیں، اب پولیس کے پاس گاڑیاں کم ہوچکی ہیں، پولیس کی گاڑیاں ختم ہوگئی ہیں اس لیے ہم اب واپس جا رہے ہیں۔
گوجرانوالا میں سابق رکن پنجاب اسمبلی چوہدری ظفر اللہ چیمہ سمیت 70 سے زائد کارکنوں نے گرفتاری دی ہے۔
تحریک انصاف کی جیل بھرو تحریک میں اب تک لاہور سے 80، پنڈی سے 41، پشاور سے 0 اور ملتان سے بھی صفر گرفتاریاں ہوئیں۔
17 فروری کو پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ حکومت ہمیں جیل سے ڈرا رہی ہے ، ہم جیلیں بھر دیں گے ، ان کے پاس جگہ نہیں بچے گی۔