وفاقی وزرا، اعلیٰ حکام اور سرکاری ملازمین کو ملنے والے تحائف کا ریکارڈ بھی پبلک کر دیا گیا

وزرائے اعظم کے علاوہ وفاقی وزرا، اعلیٰ حکام اور سرکاری ملازمین کو ملنے والے تحائف کا ریکارڈ بھی پبلک کر دیا گیا۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے توشہ خانہ کا 2002 سے 2023 کا ریکارڈ پبلک کر دیا ہے۔

وفاقی حکومت نے کابینہ ڈویژن کی ویب سائٹ پر توشہ خانہ کا ریکارڈ اپ لوڈ کیا۔ توشہ خانہ کا 2002 سے 2023 کا 466 صفحات کاریکارڈاپ لوڈکیا گیا ہے۔

توشہ خانہ سے تحائف وصول کرنے والوں میں سابق صدور، سابق وزرائے اعظم، وزرا اور سرکاری افسران کے نام شامل ہیں۔

وزرائے اعظم کے علاوہ وفاقی وزرا، اعلیٰ حکام اور سرکاری ملازمین کو ملنے والے تحائف کا ریکارڈ بھی پبلک کیا گیا ہے۔

دستاویز کے مطابق وزارت خارجہ کے چیف پروٹوکول آفیسر مراد جنجوعہ کو 29 جنوری 2019 کو 20 لاکھ روپے مالیت کی گھڑی تحفے میں ملی، جو انہوں نے رقم ادائیگی کے بعد رکھ لی۔

ستمبر 2018 میں سابق وزیراعظم کے چیف سکیورٹی آفیسر رانا شعیب کو 29 لاکھ روپے کی رولکس گھڑی تحفے میں ملی جبکہ 27 ستمبر 2018 کو سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو 73 لاکھ روپے مالیت کے تحائف موصول ہوئے جو انہوں نے توشہ خانہ میں رکھوا دیے تھے جبکہ 9 فروری 2011ء میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے دو تحائف ادائیگی کر کے رکھ لیے تھے۔

اس کے علاوہ مسلم لیگ ن کے رہنما امیر مقام کو 2005 میں گھڑی ملی جس کی قیمت ساڑھے 5 لاکھ روپے ظاہر کی گئی تھی جبکہ 16 اگست2006 کو جہانگیر ترین نے ملنے والا تحفہ توشہ خانہ میں جمع کروایا۔

ریکارڈ کے مطابق 2018 میں وزیراعظم کے سابق سیکرٹری فواد حسن فواد کو 19 لاکھ روپے مالیت کی گھڑی ملی۔

علاوہ ازیں 2018 میں وزیراعظم کے ملٹری سیکرٹری بریگیڈیئر وسیم کو20 لاکھ روپے مالیت کی گھڑی ملی، جو انہوں نے توشہ خانہ میں 3 لاکھ 74 ہزار روپے جمع کروا کے اپنے پاس رکھ لی۔

اسی طرح شاہد خاقان کے بیٹوں حیدر خاقان اور نادر خاقان کو بھی قیمتی گھڑیاں تحفے میں ملیں جو انہوں نے قانون کے مطابق رقم جمع کروا کر رکھ لیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں