بلوچستان کے مختلف شہروں میں موسلادھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جب کہ طوفانی بارشوں نے ایک بار پھر سیلابی صورتحال پیدا کردی ہے۔
کوہلو میں مسلسل 9 گھنٹے بارش کے بعد نیصوبہ ڈیم کے اسپیل وے سے پانی کا اخراج شروع ہوگیا اور ندی نالوں میں طغیانی آگئی جب کہ شہر میں بجلی کی سپلائی بھی معطل ہے۔
بولان ندی میں بھی طغیانی کی صورتحال ہے جب کہ عارضی پنجرہ پل بھی ریلے میں بہہ گیا، سندھ اور بلوچستان کو ملانے والی قومی شاہراہ یارو کاز وے اور پنجرہ پل کے مقام بھی بند ہیں اور ٹریفک معطل ہے۔
اس کے علاوہ کوئٹہ چمن شاہراہ پر کوژک ٹاپ کے مختلف مقامات پر سیلابی ریلوں سے ٹریفک متاثر ہے، اس صورتحال کے سبب ہونے والے مختلف حادثات میں ایک شخص جاں بحق اور 6 افراد زخمی ہوگئے۔
دوسری جانب چمن، قلات، سبی، ژوب، لورالائی، قلعہ عبداللہ، زیارت، قلعہ سیف اللہ، مسلم باغ، کان مہترزئی، خانوزئی، توبہ اچکزئی، توبہ کاکڑی، ہرنائی، دکی، شیرانی،کوہلو اور بارکھان میں بھی بارش جاری ہے۔
کوہ سلیمان میں موسلادھار بارش سے ندی نالوں میں طغیانی
کوہ سلیمان پہاڑی رینج میں موسلادھار بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی، درجن سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا جب کہ چھت گرنےسے 5 افراد زخمی ہوئے۔
اس کے علاوہ قلعہ عبداللہ میں ندی میں بہہ کر ایک شخص جاں بحق ہوگیا، ہرنائی اور کوئٹہ کا بھی زمینی رابطہ معطل ہوگیا ہے، شمال مشرقی اور مغربی بلوچستان بدستور مغربی سسٹم کےزیراثرہے۔
لیویز ذرائع کا کہنا ہے کہ چمن میں روغانی کے علاقے میں چھت گرنے سے دو افراد زخمی ہوگئے جب کہ قلعہ عبداللہ کی قندیل ندی میں ایک شخص ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔