کراچی: گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا کہنا ہے کہ پہلے میں نے آئی جی سندھ کا کہا تھا اب کہتا ہوں ایم ڈی واٹر بورڈ میرے انڈر دیں، پانی نہ آئے تو کہیے گا۔
کراچی میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سحری طارق روڈ پر واقع چائنیز ریسٹورینٹ میں کی اور اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ لوگوں نے تنقید شروع کی تو ہم نے ایک سحری کے بجائے دو دفعہ سحری کرنا شروع کردی، پہلی سحری نیوکراچی میں کی، ہزاروں لوگ ایک گھنٹے سے انتظار کررہے تھے، نیوکراچی میں پانی کا مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے کہا تھا کہ آئی جی کو چار دن میرے انڈر میں دیں پانچویں دن میں ذمہ دار ہوں، اب میں کہتا ہوں ایم ڈی واٹر بورڈ میرے انڈر دیں پانی کا مسئلہ حل کردوں گا، یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ٹینکروں کے لیے پانی ہے اور لوگوں کے لیے نہیں ہے جب کہ گیس کے بڑے سپلائرز کا کہنا ہے کہ گیس موجود ہے۔
گورنر سندھ نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی بھائی اس انتظار میں نہ رہیں کہ کون اقتدار میں آئے گا، اوورسیز کیا ملک کو ڈیفالٹ ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں؟ اوورسیز پاکستان کو امداد نہ دیں اس ملک میں پیسہ لگائیں کاروبار کریں۔
انہوں نے کہا کہ حافظ نعیم الرحمان رات کے وقت بھائی ہیں، دن میں ناراض ہوتے ہیں، انہیں اعتراض ہے کہ ماؤں، بہنوں، بیٹیوں کو مہندی کیوں لگ رہی ہے؟ آپ حافظ صاحب پریشان نہ ہوں، میں یہ سب اپنے پیسے سے کررہا ہوں۔
کامران ٹیسوری نے مزید کہا کہ حافظ صاحب آپ کو میرے افطار پر بھی اعتراض ہے، آپ کو اعتراض ہے کہ میں نے پکوڑوں میں کیوں چمچہ مارا؟ میں نے پکوڑوں میں ہی چمچہ مارا ہے آپ کی میئر شپ پر تھوڑی چمچہ مارا ہے، آپ کو تو مجھے مبارکباد دینی چاہیے تھی کہ پہلی بار کسی نے گورنر ہاؤس کھولا، گورنر ہاؤس میں عوام کے لیے وہ وہ کام کریں گے کہ لوگوں کی چیخیں نکل جائیں گی۔