آبنائے تائیوان میں چین کی تین روزہ فوجی مشقوں کا اختتام ہوگیا۔
تین روز تک جاری مشقوں میں جوہری صلاحیتوں کے حامل میزائلوں سے لیس بمبار طیاروں، بحری جہازوں نے حصہ لیا۔
چینی فوج کے مطابق مشقوں کے تیسرے روز لڑاکا طیاروں نے تائیوان کے قریب اہداف کو نشانہ بنانے کی مشق کی۔
فوج کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ایچ 6K لڑاکا طیاروں نے تائیوان آئی لینڈ کے قریب حقیقی اسلحے کے ساتھ اہداف پر حملہ کرنے کی مشق کی۔
مشقوں کے اختتام پر ترجمان چینی فوج کا کہنا تھا کہ تائیوان کے اردگرد چینی فوج نے کئی اہداف مکمل کیے، مشقوں میں حقیقی جنگی حالات میں متعدد یونٹوں کی صلاحیتوں کا جامع تجربہ کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ چینی فوج تائیوان کی آزادی کی کسی بھی صورت اور غیر ملکی مداخلت کی کوششوں کو شکست دینے کے لیے چوکس رہے گی۔
دوسری جانب تائیوانی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ تیسرے روز بھی تائیوان کے قریب چینی فوج کے 59 لڑاکا طیارے اور 11 جنگی بحری جہاز دیکھے گئے۔
واضح رہے کہ امریکی اسپیکر کی تائیوانی صدر سے ملاقات کے بعد چین کی جانب سے آبنائے تائیوان میں فوجی مشقیں شروع کی گئی تھیں جس پر امریکا کی جانب سے چین کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مشورہ دیا گیا۔
8 اپریل سے جاری ان مشقوں کو چین نے جوائنٹ سورڈ کا نام دیا تھا۔