اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے پروسیجر بل پر عدالتی حکم کے بعد بل دوبارہ اسمبلی سے پاس کرانے کا عندیا دے دیا۔
خرم دستگیر نے کہا کہ جانبداربینچ نے آئین سے متصادم اور قبل از وقت فیصلہ دیا، پارلیمان کاحق ہے وہ قانون دوبارہ پاس کردے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ 44 سال پہلےفوجی آمریت میں بننے والے قوانین بدلے، 2009 سے پہلے از خودنوٹس کا اختیار محدود تھا، جسٹس منصورنےکہا ہے یہ شاہی کورٹ بن چکی ہے۔
خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ ہم نے سپریم کورٹ کےکسی اختیارکو ہاتھ نہیں لگایا، صرف عدالتی اختیار کا استعمال وسیع کیا۔