عمر میں اضافے کے ساتھ دانتوں کی رنگت میں بتدریج تبدیل ہوتی ہے اور زرد رنگ نمایاں ہو جاتا ہے۔
عمر بڑھنے کے ساتھ دانت زیادہ زرد ہونے لگتے ہیں کیونکہ دانتوں کی اوپری سطح مٹنے لگتی ہے۔
مگر دانتوں کی زرد رنگت بیشتر افراد کو پسند نہیں آتی اور وہ انہیں سفید کرنے کے لیے ہزاروں روپے بھی خرچ کر دیتے ہیں۔
مگر اچھی بات یہ ہے کہ گھر میں رہتے ہوئے دانتوں کی زردی کو دور کرنا ممکن ہے۔
اگر آپ دانتوں کی سفیدی واپس چاہتے ہیں تو ان طریقوں کو آزما سکتے ہیں جو ہوسکتا ہے کہ آپ کے لیے مؤثر ثابت ہوں۔
دانتوں پر برش
دانتوں کو سفید رکھنے اور زرد ہونے سے بچانے کا پہلا طریقہ تو یہی ہے کہ انہیں درست طریقے سے اکثر برش کیا جائے۔
دانتوں کو برش کرنا اس وقت ضروری ہوتا ہے جب ایسی غذاؤں اور مشروبات کا زیادہ استعمال کیا جائے جن سے دانتوں کی رنگت بدل جاتی ہے۔
مگر زیادہ تیزابیت والی غذاؤں اور مشروبات کے استعمال کے فوری بعد دانتوں پر برش کرنے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ ایسا کرنے سے دانتوں کی سطح تنزلی کا شکار ہونے لگتی ہے۔
دن میں کم از کم 2 بار 2 منٹ تک برش کرنا چاہیے۔
بیکنگ سوڈا اور ہائیڈروجن پری آکسائیڈ سے مدد لیں
بیکنگ سوڈا اور ہائیڈروجن پری آکسائیڈ سے پیسٹ بنا کر استعمال کرنے سے دانتوں پر جم جانے والے plaque اور بیکٹریا کو ہٹانے میں مدد مل سکتی ہے۔
کھانے کے ایک چمچ بیکنگ سوڈا کو 2 کھانے کے چمچ ہائیڈروجن پری آکسائیڈ کو ملاکر پیسٹ بنائیں اور اس سے دانتوں پر برش کریں۔
برش کرنے کے بعد پانی سے اچھی طرح کلیاں کریں۔
ناریل کا تیل
ناریل کا تیل دانتوں میں جم جانے والے plaque کو ہٹانے میں مدد فراہم کر سکتا ہے جس سے دانتوں کی سفیدی بحال ہو جاتی ہے۔
اس مقصد کے لیے اعلیٰ معیار کا ناریل کا تیل خریدیں اور ایک سے 2 چائے کے چمچ تیل سے 10 سے 30 منٹ تک کلیاں کریں۔
تیل کو نگلنے سے گریز کریں اور تھوکنے کے بعد پانی سے اچھی طرح کلیاں کرنے کے بعد ایک گلاس پانی پی دانتوں پر برش کرلیں۔
سیب کا سرکہ
سیب کے سرکے سے بھی دانتوں کی سفیدی بحال کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
اس مقصد کے لیے 2 چائے کے چمچ سیب کے سرکے کو 6 اونس پانی میں ملائیں۔
اس کے بعد اس سیال کو 30 سیکنڈ تک منہ میں رکھنے کے بعد تھوک دیں، پھر پانی سے دانتوں کو دھو کر برش کرلیں۔
مگر یہ خیال رکھیں کہ ایک وقت میں بہت کم مقدار میں سیب کے سرکے سے بنے اس سیال کا استعمال کریں۔
لیموں، مالٹے یا کیلے کے چھلکے
کیلے، مالٹے یا لیموں کے چھلکوں کو دانتوں پر رگڑنے سے بھی دانتوں کی سفیدی بحال کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
ایسا مانا جاتا ہے کہ ان پھلوں میں موجود مرکبات دانتوں کو سفید کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
اس مقصد کے لیے پھل کے چھلکے کو 2 منٹ تک نرمی سے دانتوں پر رگڑیں اور پھر منہ کو دھونے کے بعد دانتوں پر برش کرلیں۔
کوئلہ
کوئلہ بھی دانتوں کی سفیدی میں مدد فراہم کر سکتا ہے۔
ایسا مانا جاتا ہے کہ کوئلے سے دانتوں پر سے داغ ہٹانے میں مدد ملتی ہے جبکہ منہ میں موجود بیکٹریا کا بھی خاتمہ ہوتا ہے۔
درحقیقت اب تو کوئلے پر مبنی متعدد ٹوتھ پیسٹ بھی دستیاب ہیں جس سے مدد لی جاسکتی ہے اور براہ راست کوئلے کو استعمال کرنے کی ضرورت نہیں۔
زیادہ پانی والے پھلوں یا سبزیوں کا استعمال
تربوز، خربوزے، کھیرے، ٹماٹر اور ایسے تمام پھلوں یا سبزیوں کا استعمال دانتوں کے لیے مفید ثابت ہو سکتا ہے جن میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔
ان پھلوں یا سبزیوں کے استعمال سے منہ میں لعاب دہن کی مقدار بڑھتی ہے جس سے دانتوں میں پھنس جانے والے کھانے کے ذرات نکل جاتے ہیں اور نقصان دہ تیزابیت معدے میں پہنچ جاتی ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔