کراچی: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آج ملک کے معاشی و سیاسی حالات پر عوام پریشان ہیں لیکن قیادت پریشان نہیں۔
کراچی میں ملک کے معاشی و سیاسی حالات کے موضوع پر ایک مذاکرا ہوا جس میں مختلف کاروباری و سیاسی شخصیات شریک ہوئیں، اس موقع پر شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل نے حاضرین کے سوالات کے جوابات بھی دیے۔
اس دوران سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پہلے انتخابات سے ہمارے مسائل حل ہوتے تھے مگر اب تفریق اس قدر بڑھ گئی ہے کہ اب الیکشن سے ہمارے مسائل حل ہوتے نظر نہیں آتے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی قیادت کو عوامی مسائل سے سروکار نہیں، موجودہ حالات میں الیکشن سے بھی حالات درست ہوتے نظر نہیں آرہے، آج ملک میں بے مثال مہنگائی ہے، بعض عدالتی فیصلے بھی ملک کے معاشی حالات پر اثر انداز ہوتے ہیں، جیسے ریکوڈک کیس میں ملک کو کئی ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔
شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ اس وقت کرپٹ ترین ادارہ نیب ہے جو نقصان ملک کو نیب نے پہنچایا ہے وہ کسی اور ادارے نے نہیں پہنچایا۔
اس موقع پر سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آج کل ملک کی معاشی صورتحال خراب ہے، دیہی علاقوں میں غذائی اشیاء کی مہنگائی کی شرح 50 فیصد اور شہری علاقوں میں 47 فیصد کے قریب ہے، پاکستان میں 60 فیصد لوگ ایسے ہیں جن کی آمدن 35 ہزار روپے سے زائد نہیں، اب تو حالت یہ ہے کہ مڈل کلاس کو بھی اپنے اخراجات پورا کرنے میں مشکلات آرہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اب سعودی عرب سے دو ارب ڈالر اور کسی اور سے مزید پیسے لے کر کام نہیں چلے گا، اب ہمیں ایک قوم بن کر سوچنا ہوگا، ایسے مسائل حل نہیں ہوں گے۔