قومی احتساب بیورو (نیب) نے سکھر حیدرآباد موٹروے (ایم 6 موٹروے) منصوبے میں اربوں روپےکی کرپشن کی تحقیقات کا معاملے میں صوبائی وزیر مخدوم محبوب الزمان کے فرنٹ مین مسرت جعفری کو نوٹس جاری کردیا۔
نیب حکام کے مطابق کیس میں مخدوم جمیل الزمان کا کو آرڈینیٹر اسلم پیرزادہ پہلے ہی گرفتار ہے، مسرت جعفری پر گرفتار ڈپٹی کمشنر عدنان رشید سے پیسے لےکر دبئی بھیجنےکا الزام ہے۔
نیب ذرائع کا کہنا ہےکہ مسرت جعفری پر دبئی میں کرپشن کے پیسوں سے جائیداد خریدنےکا بھی الزام ہے، مسرت جعفری گرفتار ڈپٹی کمشنر عدنان رشید اور اسلم پیرزادہ سے مسلسل رابطے میں تھا۔
نیب ذرائع کے مطابق تینوں ملزمان نے موٹروے منصوبےکے لیے زمین خریداری کی رقم میں کرپشن کی، نیب نے ثبوت ملنےکے بعد تفتیش کے لیے مسرت جعفری کو طلب کیا ہے۔
دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ سکھر بینچ نے سکھر حیدرآباد موٹروے پر کام شروع کرنےکا حکم دے دیا۔
عدالتی حکم پر نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) حکام نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ 30 جون سے سکھر حیدرآباد موٹر وے کا کام شروع ہوجائےگا۔
این ایچ اے حکام نے عدالت کو بتایا کہ سکھر حیدرآباد موٹر وے کی تعمیر کے لیے مطلوبہ رقم موصول ہو چکی ہے، نوشہروفیروز کے علاوہ دیگر مقامات پر 30 جون سے موٹروے کا کام شروع کردیا جائےگا۔
عدالت نے کیس کی سماعت 11 جون تک ملتوی کردی۔