ٹیکس گوشوارے بروقت جمع کرانے والوں کیلئے پرکشش مراعات کی تجویز

اسلام آباد: نئے وفاقی بجٹ میں بروقت ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کو پرکشش مراعات دینے کی تجویز ہے۔

تفصیلات کے مطابق جو ٹیکس گزار سال میں 90 فیصد سیلز اور پرچیز مکمل طور پر دستاویزی کریں گے انہیں انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس دونوں میں رعایت دینے کا امکان ہے۔

حکومت کو 9200 ارب روپے کے مجوزہ ریونیو ٹارگٹ کو حاصل کرنے کیلئے نہ صرف نئے ٹیکس لگانا پڑیں گے بلکہ موجودہ ٹیکسوں کے ریٹ بڑھانا ہونگے۔

سال2023 عام انتخابات کا سال ہے اس لیے حکومت کی یہ بھی مجبوری ہے کہ وہ ٹیکس گزاروں پر بہت زیادہ بوجھ نہ ڈالے، اس کا مناسب حل اور علاج خرید و فروخت میں کمپیوٹرائزڈ نیشنل شناختی کارڈ کا استعمال ہے۔

ڈاکومنٹیشن آف اکانومی ہے اور براڈننگ آف ٹیکس بیس کرنا ہوگی، اس کے ساتھ حکومت کو اپنا ٹیکس انٹیلی جنس سسٹم زیادہ مؤثر فعال اور ایکٹو بنانا ہوگا تاکہ لوگوں کی سالانہ آمدنی اور ٹیکس کی تشخیص ان کے لائف اسٹائل سے کی جاسکے گی۔

دیکھا یہ گیا ہے کہ لوگ کروڑوں روپے کے گھر میں رہتے ہیں، کروڑوں روپے مالیت کی گاڑی میں گھومتے ہیں، سال میں اپنی فیملی فرانس لیکر بیرون ملک فضائی سفر اور ہوٹلوں میں قیام کرتے ہیں مگر ان کا ادا کردہ ٹیکس ان کے لائف سٹائل سے میچ نہیں کرتا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں