کراچی: موسمیاتی تجزیہ کار جواد میمن کا کہنا ہےکہ کئی سالوں سے بحیرہ عرب کے طوفانوں کی تعداد اور شدت میں اضافہ ہوا ہے، آنے والے وقتوں میں طوفانوں کی شدت اور تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔
جی نیوز سےگفتگو کرتے ہوئے موسمیاتی تجزیہ کار جواد میمن کا کہنا تھا کہ موجودہ طوفان کے دوران سطح سمندر کا درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہا ہے، موجودہ سمندری طوفان نے ابتدائی مرحلے میں ہی شدت پکڑلی تھی۔
جواد میمن کے مطابق 5 سے 6 سالوں سے بحیرہ عرب شدید متحرک ہوتا جا رہا ہے، اسی سال 5 ٹروپیکل سسٹم بھی بحیرہ عرب میں بنے، آنے والے وقتوں میں طوفانوں کی شدت اور تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے
موسمیاتی تجزیہ کار کا کہنا ہےکہ سطح سمندر کا درجہ حراست 30 سے 32 درجہ حرارت معمول سے زیادہ ہے۔
خیال رہے کہ بحیرہ عرب میں بننے والے سمندری طوفان بپر جوائے کی شدت برقرار ہے اور طوفان کے اثرات پاکستان اور بھارت کے ساحلی علاقوں میں آنا شروع ہو گئے ہیں۔
بلوچستان کے ساحلی علاقے اورماڑہ کے مکینوں کا کہنا ہے کہ سمندری لہریں ساحل کے قریب سڑک تک پہنچ رہی ہیں، اورماڑہ میں سمندری پانی گھروں اور دکانوں میں بھی داخل ہو گیا ہے۔
سمندر ی طوفان بائپرجوئے شدت میں کمی کیساتھ کراچی سے 470 کلومیٹر جبکہ ٹھٹھہ سے 460 کلومیٹر جنوب میں موجود ہے. طوفان کی پیشرفت اسکے ممکنہ اثرات کو مزید واضح کر یگی۔ https://t.co/TBWt0ziBw5#BiparjoyCyclone
source : Zoom Earth, PDC pic.twitter.com/1vN4SdIqlt— NDMA PAKISTAN (@ndmapk) June 13, 2023
ساحلی علاقوں میں 400 ملی میٹر تک بارش کا امکان
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق طوفان بپر جوائے شدت میں کمی کے ساتھ کراچی سے 470 کلومیٹر جب کہ ٹھٹہ سے 460 کلومیٹر جنوب میں موجود ہے. طوفان کی پیشرفت اس کے ممکنہ اثرات کو مزید واضح کر ےگی۔
حکام کے مطابق طوفان بپر جوائے کے باعث سمندر میں 30 سے 40 فٹ اونچی لہریں اٹھنے لگی ہیں تاہم فی الحال طوفان کا رخ بھارتی گجرات کی طرف ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ اگر طوفان نے اپنا رستہ بدلا تو کراچی سمیت سندھ کی پوری ساحلی پٹی متاثر ہونے کا خدشہ ہے اور ساحلی علاقوں میں 300 سے 400 ملی میٹر تک تیز بارشوں کا امکان ہے۔