کراچی کے میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل شروع ہوگیا۔
میئر اور ڈپٹی میئر کراچی کے لیے پیپلزپارٹی کے مرتضیٰ وہاب اور جماعت اسلامی کے حافظ نعیم کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔
کراچی کے آرٹس کونسل آڈیٹوریم کوپولنگ اسٹیشن قرار دیا گیا ہے جہاں تقریباً 303 منتخب افراد موجود ہیں۔
پولنگ ہال میں داخلے کے لیے صبح ساڑھے 10 بجے تک کا وقت رکھا گیا تھا، اراکین کی شناخت کے لیےآرٹس کونسل کے باہر 4 کاؤنٹرز بنائے گئے ، منتخب نمائندوں کو شناختی کارڈز دکھانے کے بعد ووٹنگ کارڈ جاری ہوگا۔ آرٹس کونسل میں اراکین کو موبائل فون لے جانے کی اجازت نہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق شو آف ہینڈز کےذریعے انتخابی عمل ہوگا، 246 منتخب چیئرمینز اور 121 مخصوص نشستوں پر منتخب افراد ووٹ ڈالیں گے، ووٹنگ کے لیے گرفتار سٹی کونسل کے ارکان کو بھی لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
الیکشن کمشنر سندھ کا کہنا ہےکہ پولیس پولنگ اسٹیشن کے اندر اورباہرہوگی، آر او اور ڈی آر اوکو مجسٹریٹ کے اختیارات حاصل ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق الیکشن کمیشن عملےکے علاوہ کسی کوپولنگ اسٹیشن میں داخلےکی اجازت نہیں۔
میئر اور ڈپٹی میئر کیلئے نمبر گیم کی دلچسپ صورتحال
میئر اور ڈپٹی میئر کے لیے جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کا اتحاد ہے تو دوسری جانب پیپلز پارٹی کو پی ٹی آئی کے ناراض چیئرمینز کی حمایت حاصل ہے۔
اس صورتحال میں نمبر گیم کی ایک دلچسپ صورتحال اوپر دیے گئے لنک پر کلک کرکے جانیے۔
پیپلز پارٹی کی حافظ نعیم کو ڈپٹی میئر کراچی کی پیشکش
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے میئر کراچی کے لیے جماعت اسلامی کے نامزد امیدوار حافظ نعیم الرحمان کو ڈپٹی میئر کراچی کی پیشکش کی ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’کیپٹل ٹاک‘میں گفتگو کرتے ہوئے ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا پی ٹی آئی کے بہت سارے لوگ 9 مئی کے بعد پارٹی سے لاتعلقی کا اعلان کر چکے ہیں، پی ٹی آئی کے 40 سے زائد لوگ ہیں جو اپنا علیحدہ گروپ بنا رہے ہیں، اس گروپ کا کہنا ہےکہ نہ پیپلز پارٹی کے ساتھ ہیں نہ ہی جماعت اسلامی کے ساتھ ہیں۔