کوئٹہ: بلوچستان حکومت آئندہ مالی سال کا بجٹ تیار نہ کرسکی جس کے باعث بجٹ اجلاس سے چند گھنٹوں پہلے اجلاس کا شیڈول تبدیل کردیا گیا۔
محکمہ خزانہ کے ذرائع کے مطابق بلوچستان کا آئندہ مالی سال کا بجٹ تاخیر کا شکار ہوگیا ہے جس کی وجہ صوبے کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا فائنل نہ ہونا بتایا جارہا ہے۔
محکمہ خزانہ نے بجٹ تیاری کے حوالے سے مزید وقت مانگ لیا ہے۔
بلوچستان کے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاری میں تاخیر کی وجہ سے بجٹ اجلاس کا شیڈول تبدیل کردیاگیا ہے۔
سیکرٹری اسمبلی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گورنر بلوچستان نے صوبائی اسمبلی کا بجٹ اجلاس آج کے بجائے 19جون کو شام چار بجے طلب کیا ہے۔
ذرائع محکمہ خزانہ کے مطابق بلوچستان کے آئندہ مالی سال کے بجٹ کاحجم 700 ارب روپے تک ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں آمدنی کا تخمینہ 529 ارب 32کروڑ روپے ہے جب کہ بجٹ کا خسارہ 150ارب سے زائد ہونےکا امکان ہے، ترقیاتی بجٹ 200 ارب روپے کے لگ بھگ ہوسکتا ہے جب کہ بجٹ میں 5 ہزار سے زائد ملازمتیں فراہم کرنے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں30 فیصد اضافےکی تجویز کی گئی ہے۔
وفاقی بجٹ سے لنڈے کے کاروبار کرنے والوں کو فائدہ ہوگا:
میر جان جمالی
دوسری جانب اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر جان محمد جمالی نے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ پر دلچسپ تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا ہے کہ اس بجٹ سے لنڈے کے کاروبار کرنے والوں کو فائدہ ہوگا کیونکہ جوتے، موزے سمیت ان اشیا پر رعایت دی گئی ہے جن کا تعلق لنڈے کے کاروبار سے ہے لہٰذا اب لوگوں کو لنڈے کا کاروبار کرنا چاہیے۔