کے پی میں پی ٹی آئی کی اضافی بھرتیوں کے باعث آج تنخواہ کے پیسے نہیں: نگران صوبائی وزیر

خیبر پختونخوا (کے پی) کے نگران وزیربرائے صنعت وتجارت عدنان جلیل کا کہنا ہےکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اپنے دور میں مختلف محکموں ڈھائی لاکھ غیر ضروری افراد بھرتی کیے۔

پشاور میں جیو نیوز سےگفتگو کرتے ہوئے نگران صوبائی وزیر صنعت وتجارت کا کہنا تھا کہ ڈھائی لاکھ غیر ضروری افراد بھرتی کیے جانے کے باعث آج تنخواہ دینےکے لیے ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں۔

نگران صوبائی وزیر صنعت و تجارت کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کو تنخواہوں کی مد میں ہر ماہ 46 ارب روپے دینے پڑتے ہیں، صوبہ کہاں سے یہ پیسے لائے۔
عدنان جلیل کا کہنا تھا کہ پاک افغان سرحد طورخم پر ڈالرکی اسمگلنگ ہوتی ہے، ڈالر کی اسمگلنگ کی وجہ سے معیشت کو نقصان ہو رہا ہے۔

اس سے قبل خیبر پختونخوا اسمبلی میں مختلف اسامیوں پر بھرتیوں میں بندر بانٹ کا انکشاف ہوا تھا۔

جی نیوز کی رپورٹ کے مطابق بھرتیوں میں سابق وزیراعلیٰ، وزراء، اراکین اسمبلی اور افسران کے رشتہ داروں کو نوازا گیا۔

تحریک انصاف حکومت کے خاتمے سے قبل صوبائی اسمبلی میں 125 سے زیادہ افراد کو بھرتی کیا گیا، بھرتیاں گریڈ 16 سے 18 کے عہدوں پر کی گئیں، اس معاملے پر اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی مشتاق غنی نےکہا کہ 150 کے قریب سابق ایم پی ایز اور اسمبلی افسران نے بھرتی کے لیے سفارشیں کیں جس کا امیدوار بھرتی نہیں ہوا وہ اب الزام تراشی کر رہا ہے۔

سابق وزیراعلیٰ کے قریبی لوگوں کو اہم عہدوں پربھرتی کیا گیا
دستاویزات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ محمود خان کے قریبی لوگوں کو اہم عہدوں پربھرتی کیا گیا۔

اس معاملے پر سیکرٹری خیبرپختونخوا اسمبلی کفایت اللہ آفریدی نے جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام بھرتیاں قانونی کارروائی مکمل کرکے کی گئی ہیں، میرے رشتہ دار اہل ہیں، ٹیسٹ پاس کرکے بھرتی ہوئے، اسمبلی میں 128 افراد کو بھرتی کیا گیا۔

کفایت اللہ آفریدی نے کہا کہ بھرتیوں کے بعد کے پی اسمبلی اسٹاف کی تعداد 700 سے زیادہ ہوگئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں