اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے ملاقات کی اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے قرض پروگرام سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے امریکی سفیر سے باہمی دلچسپی کے امور پرگفتگو کی اور امریکی سفیرکو آئی ایم ایف کے قرض پروگرام سے آگاہ کیا۔
ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہےکہ اسحاق ڈار نے امریکی سفیر سے آئی ایم ایف سے قرض بحالی پروگرام پر کردار ادا کرنےکو کہا۔
H.E. Mr. Donald Blome, Ambassador of the United States of America to Pakistan called on Finance Minister Senator Mohammad Ishaq Dar, today and discussed matters of mutual interest between the two countries.
🇺🇸🇵🇰 pic.twitter.com/gkpY9Myk5R— Ministry of Finance, Government of Pakistan (@Financegovpk) June 21, 2023
خیال رہے کہ گزشتہ روز تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کے باوجود معاہدے میں غیر معمولی تاخیر ہو رہی ہے مگر چین ایک بار پھر ہمارے ریسکیو کے لیے سامنے آیا ہے اور اس نے حالیہ ہفتوں، مہینوں میں پاکستان کی بے مثال مالی مدد کی۔
آئی ایم ایف پروگرام رول اوور نہ ہوا تو ڈیفالٹ کا خطرہ ہے: بلوم برگ
دوسری جانب امریکی جریدے بلوم برگ نے خبردار کیا ہے کہ آئی ایم ایف کا پروگرام رول اوور نہ ہوا تو پاکستان کے ڈیفالٹ کا خطرہ ہے۔
بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی بجٹ پرآئی ایم ایف اعتراض نے قسط نہ ملنے کے خدشات بڑھائے ہیں، 30 جون کو ختم ہونے والے آئی ایم ایف پروگرام کی قسط نہ ملنے کا خدشہ بڑھا ہے۔
بلوم برگ کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قلت نئے مالی سال کی پہلی ششماہی میں شدید اور طویل ہوگی، پروگرام رول اوور نہ ہونا ڈیفالٹ کا خطرہ خاطر خواہ بڑھائے گا، فنڈ پروگرام کی عدم بحالی معاشی نمو پر بھی اثر انداز ہوگی اوراس کے بغیر مہنگائی اورشرح سود توقعات سے زیادہ بڑھے گی۔
امریکی جریدے کے مطابق آئی ایم ایف کو ٹیکس بیس نہ بڑھانے اور ایمنسٹی اسکیم پر اعتراض ہیں، جون تک حکومت کو 90 کروڑ ڈالر کی ادائیگی کرنی ہے اور جولائی سے دسمبر تک پاکستان کو اضافی 4 ارب ڈالر کی ادائیگی کرنی ہے، فنڈ پروگرام کے بغیر 4 ارب ڈالر زرمبادلہ ذخائر سے یہ ادائیگی دشوار ہوگی۔