اداکار شکیل یوسف کی آخری خواہش کیا تھی؟ معروف ڈائریکٹر کا انکشاف

حال ہی میں پاکستانی شوبز انڈسٹری کے مایہ ناز لیجنڈری اداکار شکیل یوسف کے انتقال کے بعد معروف ڈائریکٹر احتشام الدین نے مرحوم کے ساتھ ہونے والی اپنی آخری گفتگو کا احوال سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے بتایا۔

پاکستانی ڈائریکٹر نے انکشاف کیا کہ شکیل یوسف ایک ڈرامہ بنانا چاہتے تھے اور اداکار کا خیال تھا کہ اس ڈرامے میں ان کی پرفارمنس تاریخی ہوگی۔

ہدایتکار احتشام الدین نے طویل پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ شکیل یوسف کی خواہش تھی کہ ان کی زندگی کا آخری کھیل، ایک یاد گار کردار کرلیا جائے، جسے انور مقصود لکھیں اور احتشام الدین ڈائریکٹ کریں۔

اسی حوالے سے بات کرنے کے لیے شکیل یوسف نے گزشتہ ماہ احتشام الدین سے رابطہ کیا تو احتشام الدین نے ان کی اس خواہش کا احترام کرتے ہوئے اس درخواست کے ساتھ قبول کرلیا کہ اس کھیل کو آخری نہ کہا جائے جس پر شکیل یوسف نے ان سے کہا کہ ’آرٹسٹ ہوں اور جانتا ہوں کہ پردہ کب گرنے والا ہے اس لیے چاہتا ہوں کہ جس لائن پر پردہ گرے وہ لائن تماشائیوں کے ساتھ ہمیشہ رہے‘۔
احتشام الدین کے مطابق مرحوم اداکار 85 برس کی عمر میں بھی اپنے ڈرامے کے لیے بہت پرجوش تھے اور ان کی آواز سے محسوس نہیں ہوتا تھا کہ وہ دنیا چھوڑنے والے ہیں۔
خیال رہے کہ شکیل یوسف کا انتقال 29 جون 2023 کو 85 برس کی عمر میں علالت کے بعد ہوا جس کی وجہ سے ان کی آخری خواہش ادھوری ہی رہ گئی۔

اداکار شکیل کا اصل نام یوسف کمال تھا، انہوں نے متعدد لازوال ڈراموں میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا جن میں انکل عرفی، آنگن ٹیڑھا اور ان کہی شامل ہیں۔

لیجنڈ اداکار کی زندگی پر ایک نظر

پاکستان کے معروف لیجنڈری اداکار یوسف کمال عرف شکیل احمد 29 مئی 1938 کو بھوپال میں پیدا ہوئے تھے، شکیل نے متعدد فلموں میں بھی کام کیا۔

شکیل اداکارانہ صلاحیتوں سے کئی عشروں تک پاکستان اور دنیا بھر میں اردو ڈراموں کی پہچان بنے رہے اور آنے والے اداکاروں پر اپنے فن کا گہرا نقش چھوڑ گئے۔

اداکار شکیل نے انگریزی فلم جناح میں لیاقت علی خان کا کردار نبھایا تھا، خاندانی ذرائع نے بتایا کہ شکیل احمد کئی سالوں سے جوڑوں کی بیماری کا شکار تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں