شہاب ثاقب کے بارے میں آپ نے سنا ہوگا یا شاید کبھی آسمان سے نیچے آتے دیکھنے کا بھی اتفاق ہوا ہو۔
امریکی خلائی ادارے ناسا کے ایک تخمینے کے مطابق روزانہ اوسطاً شہاب ثاقب کا 50 ٹن ملبہ زمین کی سطح پر گرتا ہے۔
جب شہاب ثاقب زمین کے ماحول میں داخل ہوتے ہیں تو وہ ٹکڑوں میں بٹ جاتے ہیں اور زیادہ تر سمندر یا غیر آباد علاقوں میں گرتے ہیں۔
مگر کبھی یہ کسی فرد سے ٹکرا جائے تو کیا ہوگا؟
فرانس میں ایک خاتون کے ساتھ ایسا ہوا جو اپنے گھر میں دوست کے ساتھ کافی سے لطف اندوز ہو رہی تھیں جب ایک چھوٹا شہاب ثاقب آکر ان سے ٹکرا گیا۔
فرانسیسی میڈیا کے مطابق یہ خاتون Schirmeck کے علاقے میں اپنی دوست کے ساتھ گھر کے ٹیرس پر بیٹھی ہوئی تھیں جب انہیں پسلی سے کچھ ٹکرانے کا احساس ہوا۔
اس خاتون کا نام ظاہر نہیں کیا گیا اور انہوں نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ ‘مجھے چھت پر دھماکے کی آواز سنائی دی تھی اور اس کے ایک سیکنڈ بعد میری پسلیوں کو دھچکا لگا، اس وقت مجھے لگا کہ کوئی چمگادڑ مجھ سے ٹکرا گئی ہے’۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ‘جب اس پتھر کو دیکھا تو ہمارا خیال تھا کہ وہ چھت کے سیمنٹ کا ٹکڑا ہے کیونکہ حال ہی میں وہاں ٹائلیں لگائی گئی تھیں’۔
شہاب ثاقب سے ٹکراؤ کے بعد خاتون نے ایک کاریگر کو چھت کے معائنے کے لیے بلایا تو اس نے کہا کہ یہ سیمنٹ نہیں بلکہ شہاب ثاقب لگتا ہے۔
جس کے بعد خاتون نے اس ٹکڑے کو ایک ماہر ارضیات Thierry Rebmann کو دکھایا۔
ماہر ارضیات نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ شہاب ثاقب ہی ہے اور یہ خلائی چٹان آئرن اور سیلیکون پر مبنی لگتی ہے، جس کا مجموعی وزن 2 کلو گرام سے کم ہے۔
انہوں نے بتایا کہ شہاب ثاقب کے انسانوں سے ٹکرانے کے واقعات نہ ہونے کے برابر ہیں، درحقیقت اس سے پہلے صرف ایسا ایک واقعہ ہی ثابت ہو سکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عام جگہوں پر شہاب ثاقب کو تلاش کرنا بہت مشکل ہوتا ہے کیونکہ وہ دیگر عناصر میں مدغم ہو جاتے ہیں جبکہ صحرائی ماحول میں انہیں زیادہ آسانی سے دریافت کیا جا سکتا ہے۔