وہ بھارتی اداکارہ جو جسم فروشی پر مجبور ہوئی اور ایڈز سے انتقال کرگئی

فلم انڈسٹری کی دنیا میں صرف گلیمر اور چمک دھمک ہی نہیں ہے اس جگہ میں مقام بنانے اور پھر اسے برقرار رکھنے کے لیے کافی جدوجہد کرنا پڑتی ہے، فلمی شائقین اپنے پسندیدہ اداکاروں کی کامیابیوں سے تو متاثر ہوتے ہیں تاہم وہ پردے کے پیچھے چھپ جانے والے تاریک پہلو سے لاعلم رہتے ہیں۔

بھارتی میڈیا نے ساؤتھ فلم انڈسٹری کی ایک ایسی اداکارہ کی زندگی پر روشنی ڈالی ہے جس کا سفر فلمی دنیا کی چکاچوند سے ہوتا ہوا جسم فروشی کے کاروبار اور پھر ایڈز میں مبتلا ہونے کے بعد موت پر ختم ہوا۔

بھارت کی ساؤتھ فلم انڈسٹری کی اداکارہ نشا نور کا شمار 1980 کی دہائی کی معروف اداکاراؤں میں ہوتا تھا۔

سپر اسٹار اداکار رجنی کانت اور کمل ہاسن کےسا تھ کام کرنے والی نشا نور نے تامل، تیلگو اور ملیالم فلموں کام کرکے کافی شہرت اور دولت سمیٹی، اس کے علاوہ انہوں نے بالی وڈ سپر اسٹار امیتابھ بچن کے ساتھ بھی کام کیا، تاہم ان کا انجام دردناک رہا۔

اپنی خوبصورتی اور اداکاری کے باعث مداحوں کے دلوں میں گھر کر جانے والی اداکارہ کا زوال اس وقت شروع ہوا جب انہیں کام ملنا بتدریج کم ہوتا گیا اور بالآخر فلم انڈسٹری میں ان کے لیے کوئی کام نہیں بچا اور انہوں نے مایوس ہوکر فلم انڈسٹری سے ہمیشہ کے لیے کنارہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق مشکل صورتحال میں نشا کی ساری جمع پونجی بھی ختم ہوگئی اور اس موقع پر ان کے دوستوں اور گھر والوں نے ان کی کوئی مدد نہیں کی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ایسی صورتحال میں مبینہ طور پر ایک پروڈیوسر نے انہیں زبردستی جسم فروشی کے کام میں دھکیل دیا جس کے بعد وہ طویل عرصے تک منظر عام سے غائب رہیں۔

کئی سالوں بعد اداکارہ انتہائی افسوس ناک حالت میں ایک درگاہ کے باہر سڑک پر سوتی ہوئی ملیں، اس موقع پر ان کی حالت انتہائی خراب تھی اور وہ شدید بیمار تھیں۔

مسلم منیترا نامی ایک این جی او نے انہیں اسپتال میں داخل کرایا جہاں مبینہ طور پر ان میں ایڈز کی تشخیص ہوئی اور 2007 میں وہ اسپتال میں دوران علاج انتقال کرگئیں۔

رپورٹ کے مطاق انتقال کے وقت ان کی عمر صرف 44 سال تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں