پرانی مردم شماری پر انتخابات قبول نہیں کریں گے: ایم کیو ایم کی وارننگ

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ الیکشن وقت پر کرانے کے بہانے اور جو چور دروازے ڈھونڈے جارہے ہیں اسے قبول نہیں کریں گے۔

کراچی بہادر آباد پارک میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھاکہ حلقہ بندیوں میں لسانی تفریق کی گئیں ہیں، الیکشن سے پہلے ٹھیک کیا جائے، پرانی مردم شماری پر انتخابات ناقابل قبول ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان پرانی مردم شماری پر انتخابات قبول نہیں کرے گی، شفاف الیکشن کے لیے نگران حکومت سمیت کوئی بھی فیصلہ ہو اور ایم کیو ایم کی رائے اس میں شامل نہ کی گئی تو یہ ہمارے حق پر ڈاکہ مارنے کے مترادف ہوگا۔

ان کا کہنا تھاکہ چند دن تاخیر ہوتی ہے تو ہوجائے پر الیکشن شفاف ہو، نئی مردم شماری، نئی حلقہ بندیوں اور نئی ووٹر لسٹوں پر ہو۔

کنوینر ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت اور خاص طور پر مسلم لیگ ن کی ذمہ داری ہے عام انتخابات کے حوالے سے اہم فیصلوں پر ایم کیو ایم کو اعتماد میں لیا جائے، ایم کیو ایم پاکستان نے 2018 کے بعد موجودہ اور سابقہ حکومتوں سے جو وعدے کیے وہ پورے کیے تاہم ایم کیو ایم پاکستان اب بھی موجودہ حکومت سے معاہدے کی صورت میں کیے گئے مطالبے پورے ہونے کی منتظر ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایم کیو ایم لندن کے نام پر شہر کا امن خراب کرنے کی سازش کی جارہی ہے، حکومت ایم کیو ایم لندن کی سرگرمیوں کا نوٹس لے۔

خالد مقبول صدیقی نے شہریوں سے اپیل کی کہ کراچی کے عوام حوصلہ رکھیں اور کسی منفی سرگرمیوں کا حصہ نہ بنیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں