ڈپریشن سے ایک اور سنگین مرض سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، تحقیق

ڈپریشن ایک ایسا مرض ہے جس سے موجودہ عہد میں ہر عمر کے افراد متاثر ہو رہے ہیں۔

ڈپریشن کے شکار افراد کو دماغی اور جسمانی دونوں طرح کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔

اب انکشاف ہوا ہے کہ جوانی میں ڈپریشن کا سامنا کرنے والے افراد میں بڑھاپے میں دماغی تنزلی کا باعث بننے والے مرض ڈیمینشیا کا خطرہ دوگنا سے زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

جرنل جاما نیورولوجی میں شائع تحقیق میں 14 لاکھ ایسے افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی جن کی صحت کا جائزہ 1977 سے 2018 تک لیا گیا تھا۔
امریکا کی پنسلوانیا یونیورسٹی کی اس تحقیق میں ایسے معمر افراد میں ڈیمینشیا کی شرح کو زیادہ دریافت کیا گیا جو جوانی میں ڈپریشن کے شکار رہ چکے تھے۔

محققین نے ڈیمینشیا کا باعث بننے والے دیگر عناصر جیسے امراض قلب، ذیابیطس، منشیات کے استعمال اور دیگر کو مدنظر رکھنے کے بعد یہ نتیجہ نکالا۔

ماضی میں یہ خیال ظاہر کیا گیا تھا کہ درمیانی عمر میں ڈپریشن کی تشخیص ڈیمینشیا کی ایک ابتدائی علامت ہو سکتی ہے۔

مگر اس نئی تحقیق میں جوانی میں ڈپریشن اور بڑھاپے میں ڈیمینشیا کے درمیان تعلق کو ثابت کیا گیا۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے ایسے ٹھوس شواہد ملتے ہیں جن سے عندیہ ملتا ہے کہ نہ صرف ڈپریشن ڈیمینشیا کی ایک ابتدائی علامت ہے بلکہ یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ ڈپریشن سے ڈیمینشیا کا خطرہ بڑھتا ہے۔

مگر انہوں نے تسلیم کیا کہ تحقیق کے نتائج محدود ہیں کیونکہ چند سوالات کے جواب ابھی معلوم نہیں ہو سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ ابھی یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ ڈپریشن سے ڈیمینشیا کا خطرہ بڑھتا کیوں ہے، اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ اس کے پیچھے چھپی وجہ معلوم ہو سکے۔

تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ خواتین کے مقابلے میں مردوں میں ڈپریشن سے ڈیمینشیا کا خطرہ زیادہ بڑھتا ہے، مگر اس کی وجہ بھی فی الحال معلوم نہیں ہوسکی۔
اس سے قبل مارچ 2023 میں آئرلینڈ کی گالوے یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ جن افراد کو ڈپریشن کی علامات کا سامنا ہوتا ہے، ان میں فالج کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں 46 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

اس تحقیق میں یورپ، ایشیا، جنوبی و شمالی امریکا، مشرق وسطیٰ اور افریقا کے 32 ممالک سے تعلق رکھنے والے لگ بھگ 27 ہزار افراد کو شامل کیا گیا تھا۔

تحقیق کے دوران 13 ہزار افراد میں فالج کا سامنا ہوا جن میں سے 18 فیصد میں فالج کی علامات سامنے آئی تھیں۔
ان افراد سے معلوم کیا گیا کہ فالج کے شکار ہونے سے 12 ماہ قبل تک انہیں ڈپریشن کی کن علامات کا سامنا ہوا تھا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ ڈپریشن کی جتنی زیادہ علامات کا سامنا ہوگا، فالج کا خطرہ اتنا زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

مثال کے طور پر اگر کوئی فرد ڈپریشن کی 5 یا اس سے زائد علامات کو رپورٹ کرتا ہے، اس میں فالج کا خطرہ ڈپریشن سے محفوظ فرد کے مقابلے میں 54 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ ڈپریشن کو فشار خون، امراض قلب اور ذیابیطس جیسے فالج کا خطرہ بڑھانے والے عناصر سے منسلک کیا جا سکتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل نیورولوجی میں شائع ہوئے۔

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں