وزیراعظم کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس، الیکشن سے متعلق اہم فیصلہ متوقع

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس شروع ہوگیا۔

وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے والے مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اور ادارہ شماریات سمیت دیگر متعلقہ محکموں کے حکام شریک ہیں، اجلاس میں نئی مردم شماری کی رپورٹ پیش کی جائے گی۔

شماریات بیوروکی جانب سے مشترکہ مفادات کونسل کو مردم شماری پر بریفنگ دی جائےگی جس کے بعد آئندہ الیکشن نئی مردم شماری پر کرانے یا نہ کرانے سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔

نئی مردم شماری سے الیکشن میں تاخیر کا خدشہ
ڈیجیٹل مردم شماری 2023 کے نتائج کی منظوری کی صورت میں الیکشن میں تاخیر کا خدشہ ہے۔

اس حوالے سے جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشادنے کہا کہ سی سی آئی نے مردم شماری کی منظوری دی تو الیکشن 2024 تک ہو جائیں گے، اصولی طور پر اگر مشترکہ مفادات کونسل کی سفارشات پر نئی ڈیجیٹل مردم شماری کے بارے میں گزیٹڈ نوٹیفکیشن جاری ہوجاتا ہے تو آئین کے آرٹیکل 15(1)کا سب سیکشن 5کے تحت الیکشن کمیشن پاکستان از سر نو حلقہ بندیاں کرانے کا قانونی طو رپر پابند ہے۔
خیال رہے کہ سابق حکومت بھی 2023 کے انتخابات نئی مردم شماری کے تحت کرانےکا فیصلہ کر چکی ہے، یہ فیصلہ 2021 میں سابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل اجلاس میں کیا گیا تھا۔

پی ٹی آئی حکومت میں مشترکہ مفادات کونسل نے اس بات کی منظوری دی تھی کہ سال 2023 میں ہونے والے انتخابات نئی مردم شماری کے تحت ہوں گے، ساتویں مردم شماری مکمل کرکے الیکشن کمیشن کو حلقہ بندیاں مکمل کرنے کے لیے ڈیٹا دیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں