یورپی یونین اور بھارت کے بعد سعودی عرب نے بھی موبائل ڈیوائسز کی چارجنگ کے لیے یو ایس بی ٹائپ سی چارجنگ پورٹ کا استعمال لازمی قرار دے دیا ہے۔
سعودی عرب کی جانب سے تمام الیکٹرونکس ڈیوائسز کے لیے یو ایس بی ٹائپ سی چارجنگ پورٹ کا استعمال یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
سعودی کمیونیکیشنز، اسپیس اینڈ ٹیکنالوجی کمیشن کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا اور اس پر اطلاق 2 مراحل میں ہوگا۔
پہلے مرحلے (یکم جنوری 2025 تک) میں موبائل فونز اور دیگر الیکٹرونکس ڈیوائسز جیسے ہیڈ فونز، کی بورڈز، اسپیکرز اور روٹرز کے لیے یو ایس بی ٹائپ سی چارجنگ پورٹ کے استعمال کو یقینی بنایا جائے گا۔
دوسرے مرحلے میں کمپنیوں کو یکم اپریل 2026 تک لیپ ٹاپس اور کمپیوٹرز میں ٹائپ سی چارجنگ پورٹ کی موجودگی یقینی بنانا ہوگی۔
سعودی حکام نے بتایا کہ اس فیصلے سے الیکٹرونکس کچرے میں کمی آئے گی جبکہ صارفین کو زیادہ معیاری ڈیٹا ٹرانسفر کی سہولت دستیاب ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ اس تبدیلی سے صارفین کو 17 کروڑ سعودی ریال کی بچت ہوگی۔
اس سے قبل بھارت نے تمام کمپنیوں کو مارچ 2025 تک موبائل ڈیوائسز کے لیے یو ایس بی ٹائپ سی چارجنگ پورٹ کا استعمال لازمی بنانے کی ہدایت کی تھی۔
بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز (بی آئی ایس) کی جانب سے دسمبر 2022 میں اس پابندی کا اعلان کرتے ہوئے تمام موبائل فونز کے لیے ایک چارجر اور کیبل کے استعمال کی پابندی عائد کی گئی تھی۔
اسی طرح یورپی یونین نے موبائل ڈیوائسز تیار کرنے والی کمپنیوں کو 28 دسمبر 2024 تک یو ایس بی سی چارجنگ پورٹ کے استعمال کو یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی۔
اس کے لیے یورپی یونین کی جانب سے اکتوبر 2022 میں ایک قانون کی منظوری دی گئی تھی جس کے تحت یورپ میں تمام موبائل فونز، ٹیبلیٹس اور کیمروں کے لیے ایک ہی چارجنگ پورٹ کے استعمال کو لازمی قرار دیا گیا۔
خیال رہے کہ اس وقت اسمارٹ فونز میں چارجنگ کے لیے مختلف اسٹینڈرڈ استعمال ہوتے ہیں جیسے اینڈرائیڈ فونز میں مائیکرو یو ایس بی یا یو ایس بی سی پورٹ جبکہ ایپل کے آئی فونز میں لائٹننگ کنکٹرز۔
آئی فون کو لائٹننگ کیبل سے چارج کیا جاتا ہے جبکہ اینڈرائیڈ کے لیے اب زیادہ تر فونز میں یو ایس بی سی پورٹ کو چارجنگ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
ایپل کی جانب سے پہلے ہی آئی فونز چارجنگ پورٹ میں تبدیلی کا عندیہ دیا جاچکا ہے اور مختلف رپورٹس کے مطابق 2023 کے آئی فونز میں یو ایس بی سی پورٹ متعارف کرائی جاسکتی ہے۔