لاہور: پی ٹی آئی رہنما یاسمین راشد اور عمر سرفراز چیمہ نے 9 مئی کے مقدمے میں ضمانت پر رہائی کی درخواستیں دائر کردیں۔
سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ اور سابق وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے لاہور کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں درخواستیں دائر کی ہیں جو 9 مئی کوپولیس پرپیٹرول بم پھینکنے اور اداروں کے خلاف نعرے اورگاڑیاں جلانے کے کیس میں رہائی کے لیے دائر کی گئی ہیں۔
درخواستوں میں مؤقف اپنایا گیا ہےکہ پیٹرول بم پھینکنے اور پولیس گاڑیاں جلانے کے الزام کا کوئی ثبوت موجود نہیں، مقدمہ نمبر 97 اور 108 میں تفتیش مکمل ہو چکی ہے، درخواستگزاروں کو بطور سزا غیر معینہ مدت تک جیل میں قید نہیں رکھا جاسکتا۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ یاسمین راشد اور عمر سرفراز چیمہ کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔
سانحہ 9 مئی
9 مئی کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا تھا جس کے بعد احتجاج کرنے والے تحریک انصاف کے کارکنان نے فوجی تنصیبات اور سرکاری املاک پر حملے کیے جس میں جناح ہاؤس لاہور اور ریڈیو پاکستان پشاور کی عمارت کو بھی نذر آتش کیا گیا۔
ملک میں 9 مئی کو ہونے والی شرپسندی کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سخت ایکشن لیتے ہوئے متعدد شرپسندوں کو گرفتار کیا جب کہ اس موقع پر تحریک انصاف کے مرکزی رہنماؤں کو تھری ایم پی او کے تحت نظر بند کیا گیا۔
پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاؤن کے بعد اب تک پارٹی کے کئی نامور رہنما اسے خیرباد کہہ چکے ہیں جن میں فواد چوہدری، شیریں مزاری، عامر کیانی، علی زیدی، عمران اسماعیل، پرویز خٹک، محمود خان، فردوس عاشق اعوان، فیاض چوہان، ملیکہ بخاری، آفتاب صدیقی، محمود مولوی بھی شامل ہیں جب کہ پارٹی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر بھی تمام عہدوں سے مستعفی ہوچکے ہیں۔
تحریک انصاف سے علیحدگی اختیار کرنے والے رہنماؤں کی تعداد 100 سے زائد ہوچکی ہے۔