ہم ایک ایسی قوم ہیں جو بے خوابی کی وبا کی لپیٹ میں ہے، جی ہاں! بے خوابی کی وبا جس کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں، ذہنی تناؤ ، کوئی بیماری، یا سوچوں میں گم رہنا وغیرہ جس کی وجہ سے گھنٹوں بستر پر لیٹے رہنے کے باوجود نیند آنکھوں سے کوسوں دور ہوتی ہے۔
ماہرین کے مطابق اگر مکمل نیند نہ لی جائے تو اس سے انسان کے جسم میں کئی خرابیاں پیدا ہوتی ہیں، اس سے مائیگرین، بلڈ پریشر اور شوگر جیسے مرض میں مبتلا ہونے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے اور پھر روز مرہ کے معاملات میں بھی آپ کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اسی حوالے سے برطانوی ماہر ایشلی ہینزورتھ جو کہ ایک بیڈ کمپنی کے مالک ہیں، انہوں نے بتایا ہے کہ گوگل پر حالیہ دنوں میں سب سے زیادہ کیا سوالات کیے جاتے ہیں اور لوگوں کو نیند سے متعلق کیا پریشانیاں ہیں، ایشلی نے ان پانچ سوالات کے جواب بھی دیے۔
1) بستر پر لیٹنے کے بعد جلد نیند کیسے آئے؟ (?How can I fall asleep faster)
ایک رپورٹ کے مطابق ہر ماہ دنیا بھر سے اوسطاً 2 لاکھ 15 ہزار مرتبہ یہ سوال سرچ کیا جاتا ہے کہ جلد نیند کیسے آئے؟
ایشلی ہینزورتھ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اس کا انحصار آپ کے سلیپ ہارمون ‘میلاٹونن’ پر ہوتا ہے، در اصل مختلف اوقات میں جاگنا اور پھر سونا آپ کے اندر کے نظام کو کنفیوز کردیتا ہے، یعنی آپ کے سونے کے اوقات کار میں مسلسل تبدیلی کی وجہ سے نیند اثر انداز ہوتی ہے۔
جب آپ مسلسل سونے اور جاگنے کے وقت تبدیل کریں گے، تب جسم میں ہارمون میلاٹونن کا اخراج وقت پر نہیں ہوگا، لہٰذا کوشش یہ کرنی چاہیے کہ سونے کا وقت ایک رکھیں، اس میں مسلسل تبدیلی نہ آئے۔
2) انسان کو کتنی نیند کی ضرورت ہوتی ہے؟ (?How much sleep do you need)
دنیا بھر سے گوگل پر یہ سوال تقریباً 1 لاکھ 5 ہزار بار سرچ کیا گیا، اس کا جواب یہ ہے کہ ہر عمر کے فرد کو مختلف نیند چاہیے ہوتی ہے۔
جیسا کہ ایک نوزائیدہ کے لیے جاگے رہنے سے زیادہ بہتر سوتے رہنا ہے، 13 سے 18 سال کے بچوں کو آٹھ سے 10 گھنٹے کی نیند درکار ہوتی ہے۔
ایشلی ہینزورتھ کا کہنا ہے کہ بالغوں کو ایک رات میں کم از کم سات گھنٹے کی نیند کی ضرورت ہوتی ہے، جیسے جیسے عمر بڑھتی جاتی ہے انسان کو اتنی ہی زیادہ نیند کی ضرورت ہوگی کیونکہ سونے کے انداز بدل جاتے ہیں۔
3) نیند کا فالج کیا ہے؟ (?What is sleep paralysis)
ایشلی کے مطابق نیند کا فالج نیند کے اس حصے کے وقت ہوتا ہے جب Rapid eye moment (REM) ہو، اس وقت انسان کوئی بہت ہی گہرا خواب دیکھ رہا ہوتا ہے، اور جذبات یا ہیجان کی شدت کی صورت میں انسان کا اپنے پٹھوں پر اختیار ختم ہو جاتا ہے، اور وہ حرکت کرنے کے قابل نہیں رہتا۔
اکثر یہ سوتے وقت یا جب آپ جاگنا چاہ رہے ہوں ، اس وقت ہوتا ہے، آپ بات نہ کر پارہے ہوں، آنکھیں نہ کھول پارہے ہوں اور دماغ کام کررہا ہو، تو یہ نیند کا فالج کہلاتا ہے۔
یہ سوال دنیا بھر سے تقریباً 90 ہزار مرتبہ کیا گیا۔
4) میں سو کیوں نہیں پارہا؟ (?Why can’t I sleep)
89 ہزار 900 مرتبہ پوچھے جانے والے سوال پر ایشلی ہینزورتھ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز عموماً ایسے افراد میں بیماری انسومنیا یا بے خوابی کی تشخیص کرتے ہیں، لیکن اس کی کئی وجوہات اور بھی ہیں۔
انہوں نے کہا یہ حالت انزائٹی، ذہنی تناؤ اور ڈپریشن کی وجہ سے ہوتی ہے، بہت زیادہ کیفین لینے سے بھی آپ کو انسومنیا ہوسکتا ہے۔
5) سلیپ اپنیا کیا ہے؟ (?What is sleep apnea)
ایشلی کے مطابق سلیپ ایپنیا ایک ایسا عارضہ ہے جہاں سوتے وقت انسان سانس نہیں لے پاتا، اس کا سانس بند ہونے لگتا ہے، اس کا اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ شدت اختیار کرلیتا ہے۔
اس کی علامات کیا ہیں؟
اس کیفیت میں انسان سوتے وقت ہانپنے لگتا ہے، خراٹے لینا، دم گھٹنے کی آوازیں، اونچی آواز میں خراٹے لینا، اور اکثر رات بھر جاگنا شامل ہیں۔
اس عارضے میں مبتلا افراد دن کے وقت تھکاوٹ محسوس کر سکتے ہیں اور سر درد یا موڈ میں تبدیلی کا شکار ہو سکتے ہیں۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدے میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔