بنگلادیشی حکومت نے سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاء کو علاج کیلئے بیرون ملک جانے سے روک دیا

بنگلادیشی حکومت نے اپوزیشن کی سب سے اہم رہنما اور دو مرتبہ وزارت عظمیٰ پر فائز رہنے والی خالدہ ضیاء کو علاج کیلئے بیرون ملک جانے سے روک دیا۔

خالدہ ضیاء کی بنگلا دیش نیشنلسٹ پارٹی کے وکیل قیصر کمال نے حکومتی فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 78 سالہ سابق وزیراعظم کو بیرون ملک جانے سے روکنا سیاسی انتقام ہے۔

سابق وزیراعظم کے ڈاکٹر نے کہا ہے کہ اگست کے اوائل سے خالدہ ضیاء جگر کی بیماری، سانس لینے میں دشواری اور ذیابیطس کی وجہ سےاسپتال میں داخل ہیں اور ان کو دل کی بیماری، جوڑوں اور گھٹنے میں بھی تکلیف ہے۔

ان کے اہل خانہ نے گزشتہ ماہ حکومت کو خط لکھا تھا کہ سابق وزیر اعظم کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے
تاہم وزیر قانون انیس الحق نے اتوار کو صحافیوں کو بتایا کہ سابق وزیر اعظم کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 2008 میں بنگلادیش کی عدالت کی جانب سے خالدہ ضیاء کو بدعنوانی کے الزام میں 17 سال قید کی سزا سنائی گئی اور پھر انہیں گھر میں نظر بند رہنے سے قبل دو سال تک جیل بھیجا گیا تھا۔

خالدہ ضیاء نے تمام الزامات کو سیاسی طور پر محرک قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں