رضوان کی غزہ سے متعلق ٹوئٹ پر وکرانت گپتا کی ناپسندیدگی، آئی سی سی کا مؤقف سامنے آگیا

پاکستانی وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کی حالیہ ٹوئٹ پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کا کہنا ہے کہ سری لنکا کے خلاف پاکستان کی جیت کے بعد غزہ سے متعلق رضوان کی ٹوئٹ ان کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔

ہوا کچھ یوں کہ حیدر آباد کے راجیو گاندھی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ورلڈکپ کے میچ میں پاکستان نے سری لنکا کی جانب سے دیا گیا 345 رنز کا ہدف 4 وکٹوں کے نقصان پر 10 گیندوں قبل پورا کیا۔

پاکستان کی جانب سے عبد اللہ شفیق اور وکٹ کیپر محمد رضوان نے شاندار سنچریاں اسکور کیں اور محمد رضوان کو 131 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

سری لنکا کے خلاف میچ کے بعد محمد رضوان نے سوشل میڈیا پر ایک بیان جاری کیا
محمد رضوان نے لکھا ‘یہ جیت غزہ میں موجود ہمارے بہن بھائیوں کے لیے ہے’، ساتھ میں انہوں نے دعا والا ایموجی بھی بنایا۔

رضوان کا جیت غزہ کے ’بہن بھائیوں‘ کے نام کرنا بھارتی اسپورٹس جرنلسٹ وکرانت گپتا کو بالکل نہ بھایا اور انہوں نے آئی سی سی سے سوال کردیا۔

وکرانت گپتا نے سوشل میڈیا پر رضوان کے بیان کو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ‘کیا کرکٹرز کے آئی سی سی ایونٹس کے دوران سیاسی اور مذہبی بیانات دینے پر پابندی نہیں؟ مجھے یاد ہے کہ 2019 کے ورلڈکپ کے دوران مہندرا سنگھ دھونی کو اپنے دستانے سے آرمی کا نشان ہٹانے کو کہا گیا تھا’۔

انہوں نے آئی سی سی سے سوال کیا کہ کیا رضوان کے اس عمل کی اجازت ہے؟

آئی سی سی کا بیان:
برطانوی ویب سائٹ انڈیپینڈنٹ اردو کے مطابق آئی سی سی کے ترجمان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ‘یہ کھیل کے میدان اور آئی سی سی کے دائرہ اختیار سے باہر ہے’۔
ترجمان آئی سی سی نے مزید کہا کہ ’فرد اور ان کے بورڈ پر منحصر ہے کہ وہ اپنے انفرادی پلیٹ فارم کو کس طرح استعمال کرنا چاہتے ہیں‘۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ جہاں بھارتی صحافی سمیت کئی بھارتی صارفین نے رضوان پر تنقید کی وہیں پاکستانی مداحوں نے رضوان کی اس ٹوئٹ کو سراہا اور وکرانت گپتا کو آڑے ہاتھوں لیا۔

پاکستانی ٹوئٹر صارف سید ضیغم کاظمی نے لکھا کہ ’جب ویرات کوہلی ایک ہارے ہوئے شخص کو ہیرو بنا سکتے ہیں اور اس کے بارے میں ٹوئٹ کر سکتے ہیں تو رضوان غزہ کے مظلوم بہن بھائیوں کے لیے ٹوئٹ کیوں نہیں کر سکتے؟‘

اپنا تبصرہ بھیجیں