راولپنڈی: اڈیالہ جیل میں قید چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ہر خواہش پوری کر دی گئی۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے چند روزپہلے اسلام آبادہائیکورٹ کو آگاہ کیا تھاکہ عمران خان کو جیل مینوئل کے تحت سہولتیں دی جا رہی ہیں۔
جیل ذرائع کا کہنا ہے عمران خان کو اڈیالہ جیل میں واک کرنے کیلئے زیادہ جگہ، ورزش کیلئے ایکسرسائز مشین، بیٹوں سے بات، وکیلوں سے ملنے کی اجازت، ٹی وی ، چارپائی، میٹرس، کرسی، میز، اخبار ، کتابیں، اٹیچ باتھ، 6 ڈاکٹر ، 3 میل نرس، ایک مشقتی بھی دیاگیا ہے۔
اس کے علاوہ سینٹرل جیل کے 4 سرکل میں پابند سلاسل سابق وزیراعظم عمران خان کو دوپہرے دیے گئے ہیں، جیل اصطلاح کے مطابق چار چکیوں یا سیلوں پر مشتمل سیٹ ایک پہرہ کہلاتا ہے جس میں 4 افراد کو رکھا جاتا ہے لیکن کسی اہم قیدی کو چوں کہ حفاظتی نقطہ نظر سے دیگر قیدیوں سے الگ رکھاجاتا ہے اس لیے عمران خان کو چار سیلوں پر مشتمل ایک پہرہ دیاگیا تھا جس کے سامنے برآمدہ میں وہ چہل قدمی کرتے تھے، یہ برآمدہ تقریباً 40فٹ لمبا تھا واک کرنے کے لیے زیادہ جگہ کی خواہش پرعدالت کے حکم پر جیل انتظامیہ نے دوپہروں کی درمیانی دیوارگراکرانہیں 8 سیلوں کے سامنے برآمدے میں واک کرنے کی اجازت دے دی گئی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ عمران خان کو ان کی مرضی کاکھانا جس میں دیسی مرغ بھی شامل ہے فراہم کیاجا رہا ہے، ورزش کے لیے عمران خان کو ایکسرسائز مشین رکھنے کی اجازت بھی دی گئی ہے۔
ذرائع کاکہنا ہے کہ 10لاکھ روپے مالیت اور تقریباً 75کلو وزنی ایکسرسائزمشین کو عرف عام میں منی جم کہا جاتا ہے، عمران خان کی خواہش پر ان کی بیرون ملک مقیم ان کے 2بیٹوں سے واٹس ایپ پربات بھی کروائی گئی، جیل انتظامیہ منگل کو ان کی فیملی سے ملاقات کروا رہی اور جمعرات کو ان سے وکلاء ملاقات کرتے ہیں، اب منگل کو بھی وکلاء کو عمران خان سے ملنے کی اجازت دے دی گئی ہے جس کے لیے 10وکلاء کے ناموں کی منظوری بھی ہوگئی ہے۔