الیکشن سے قبل کریک ڈاؤن، بنگلادیشی فورسز جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کی ذمہ دار قرار

مختلف ممالک میں انسانی حقوق سے متعلق معاملات پر نظر رکھنے والی بین الاقوامی این جی او ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر ڈبلیو) کا کہنا ہے کہ بنگلادیش میں 7 جنوری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات سے قبل اپوزیشن جماعتوں کے خلاف بدترین کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے۔

ہیومن رائٹس واچ کے مطابق بنگلادیشی حکام اپوزیشن کو کچلنے اور مقابلہ روکنے کیلئےگرفتاریاں کر رہے ہیں، بنگلادیش میں انتخابات سے پہلے ہونے والے کریک ڈاؤن کے دوران اب تک 10 ہزار سیاسی کارکنوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

ایچ آر ڈبلیو کا کہنا ہے کہ بنگلادیش نیشنلسٹ پارٹی کے مطابق اس کے 50 لاکھ اراکین میں سے آدھوں پر مقدمات ہیں جبکہ بنگلا دیش کی جیلوں میں قیدیوں کی تعداد گنجائش سے دوگنا ہو گئی ہے، بنگلادیشی سکیورٹی فورسز بڑے پیمانے پر من مانی گرفتاریاں کر رہی ہیں۔

ہیومن رائٹس واچ کی عہدیدار جولیا بلیکنر نے بنگلادیشی سکیورٹی فورسز کو جبری گمشدگیوں، تشدد اور ماورائے عدالت قتل کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے حالات میں بنگلادیش میں قابل اعتماد انتخابات نہیں کروائے جا سکتے، آزادانہ انتخابات اس وقت ناممکن ہیں جب حکومت آزادانہ اظہار رائے کو روک دے۔

خیال رہے کہ بنگلا دیش میں اکتوبر سے شروع ہونے والے مظاہروں میں اب تک 16 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں