متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے آئین میں ترمیم کی تجاویز پیش کردیں۔
ایم کیو ایم پاکستان نے کراچی کی مقامی ہوٹل میں ’ ضلعی خودمختاری آئینی ذمہ داری‘ کے عنوان سے مکالمے کا انعقاد کیا۔ مکالمے میں مختلف سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔
مکالمے میں خودمختار مقامی حکومت کے لیے آئینی ترامیم کا مجوزہ بل پیش کیا گیا۔
کنوینر ایم کیو ایم خالد مقبول صدیقی نے شہری اور ضلعی حکومتوں کے آئینی تحفظ پر زور دیا اور کہا کہ آئین نے ہمارا تحفظ نہیں کیا، اس میں بہت ابہام ہے، آئین شہری اورضلعی حکومتوں کو بھی تحفظ دے، آئین میں مقامی حکومتوں کےاختیارات اور اس کے ادارے درج کیے جائیں۔
مصطفیٰ کمال نے بااخیتار مقامی حکومت کے لیے آئینی ترامیم کا مجوزہ بل پیش کرتے ہوئےکہا کہ تین آئینی ترمیم تجویز کررہا ہوں جو مقامی حکومتوں کی خودمختاری کے لیے ناگزیر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلدیاتی حکومتوں کو اختیارات دینے سے نئے صوبوں کی ضرورت نہیں رہے گی، اضلاع خودمختار ہوں گے تو پاکستان خودمختار ہوگا۔
ڈاکٹر فروغ نسیم کا تقریب کے اختتام پر کہنا تھا کہ مقامی اور ضلعی حکومت کے تمام معاملات آئین میں واضح ہونے چاہیے تاکہ کوئی صوبہ کسی شہر ،ضلع اور یونین کونسل کے وسائل اور اختیارات ضبط نہ کرسکے۔