لال بیگ وہ جاندار ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ کھانے کے بغیر 3 ماہ، پانی کے بغیر ایک ماہ جبکہ ہوا کے بغیر 45 منٹ تک زندہ رہ سکتا ہے۔
مگر گھروں میں ان کا نظر آنا کسی کو پسند نہیں آتا کیونکہ ان کیڑوں کے باعث مہمانوں کے سامنے شرمندگی تو ہوتی ہی ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ مختلف امراض کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ لوگ انہیں مارنے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔
مگر جاپان میں ایک لال بیگ مارنے کے چکر میں ایک شخص نے اپنے اپارٹمنٹ میں ہی دھماکا کر دیا۔
جی ہاں واقعی ایسا عجیب واقعہ جاپانی شہر کوماموتو میں 10 دسمبر کو پیش آیا۔
54 سالہ شخص (اس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا) کو اپنے اپارٹمنٹ میں ایک لال بیگ نظر آیا تو اس نے چپل کی بجائے کیڑے مار دوا سے اسے مارنے کا فیصلہ کیا۔
مقامی پولیس کے مطابق اس لال بیگ کو مارنے کے لیے اس نے بہت زیادہ مقدار میں کیڑے مار دوا کو چھڑک دیا۔
دوا کے بہت زیادہ استعمال کے نتیجے میں دھماکا ہوا جس سے ایک کھڑکی چکنا چور ہوگئی جبکہ وہ شخص بھی معمولی زخمی ہوگیا۔
یہ واضح نہیں کہ دھماکا کیوں ہوا مگر پولیس کے خیال میں دوا کو برقی مصنوعات پر چھڑکا گیا ہوگا جس سے آگ لگی۔
یہ پہلا موقع نہیں جب جاپان میں اس طرح کیڑے مار ادویات کے استعمال سے دھماکا ہوا ہے۔
اس سے قبل بھی وہاں ایسے متعدد واقعات رپورٹ ہوچکے ہیں۔
ماہرین کے مطابق کیڑے مار ادویات کو مخصوص جگہوں پر چھڑکنا بہت زیادہ خطرناک ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ برقی مصنوعات، موٹر یا کھلی تار پر ان ادویات کو چھڑکنے سے آگ بھڑکنے کا خطرہ بڑھتا ہے۔