کیادوپہر کے کھانے کے بعد آپ کو عجیب سستی اور غنودگی کا سامنا ہوتا ہے اور آنکھیں کھلی رکھنا مشکل ہو جاتا ہے؟
اگر ہاں تو ایسا صرف آپ کے ساتھ ہی نہیں ہوتا بلکہ دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو اس کا تجربہ ہوتا ہے۔
درحقیقت دن کا یہ وقت 9 سے 5 بجے تک ملازمت کرنے والے افراد کے کام کرنے کی صلاحیت کے لیے بدترین ہوتا ہے۔
یہ دلچسپ دعویٰ ایک نئے عالمی سروے میں سامنے آیا۔
سیلز فورس اور Qualtrics کے اس سروے میں دفاتر میں کام کرنے والے 71 فیصد افراد نے اعتراف کیا کہ 3 سے 6 بجے کا وقت کام کرنے کے لیے بدترین ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب ان کی کام کرنے کی صلاحیت سستی اور غنودگی کے باعث متاثر ہوتی ہے۔
اس سروے میں 10 ہزار سے زائد دفتری ملازمین کو شامل کیا گیا تھا۔
دوپہر یا سہ پہر کو طاری ہونے والی اس سستی اور غنودگی کی متعدد وجوہات ہوتی ہیں۔
ایک وجہ تو ہماری جسم کی اندرونی گھڑی ہوتی ہے جس کے افعال 2 سے 5 بجے کے دوران نمایاں حد تک گھٹ جاتے ہیں۔
محققین کے مطابق یہ دن کا وہ وقت ہوتا ہے جب ہم صبح کی طرح فعال نہیں ہوتے۔
اس سے قبل بھی تحقیقی رپورٹس میں اس بارے میں بتایا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق ہمارے جسم کے اندر ایک ایسی قدرتی گھڑی ہوتی ہے جو ہمیں دن کے 24 گھنٹے کے دوران مستعدی یا تھکاوٹ کا احساس دلاتی ہے۔
یعنی رات کو نیند کے لیے بتدریج تھکاوٹ طاری ہوتی ہے جبکہ دن میں ہم زیادہ مستعد ہوتے ہیں، مگر اسی گھڑی کے نتیجے میں دوپہر ایک سے 4 بجے (ہر فرد میں یہ وقت مختلف ہوسکتا ہے) کے دوران غنودگی اور سستی کا احساس ہوتا ہے۔
کچھ رپورٹس میں بتایا گیا کہ کورٹیسول نامی ہارمون کی سطح میں اضافے اور کمی سے دوپہر میں غنودگی کا احساس ہوتا ہے جبکہ جسمانی توانائی میں بھی کمی آتی ہے۔
اسی طرح اگر آپ کی نیند کا دورانیہ 7 سے 9 گھنٹے نہیں ہے تو اس غنودگی پر حیران ہونے کی ضرورت نہیں، کیونکہ ناکافی نیند کے نتیجے میں ہمارے جسم کے لیے پورے دن بیدار رہنا مشکل ہوتا ہے۔
کئی بار ہماری غذا بھی اس حوالے سے کردار ادا کرتی ہے۔
اگر آپ کے دوپہر کے کھانے میں کاربوہائیڈریٹس اور چینی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے تو بلڈ شوگر کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے۔
بلڈ شوگر کی سطح بڑھنے سے خون میں بڑی مقدار میں انسولین کا اخراج ہوتا ہے جس سے بلڈ شوگر کی سطح تیزی سے کم ہوتی ہے۔
اس عمل کے نتیجے میں آپ کو تھکاوٹ اور غنودگی محسوس ہونے لگتی ہے۔
اگر آپ دن میں پانی کم پیتے ہیں تو جسم میں پانی کی کمی سے جسمانی خلیات سکڑ جاتے ہیں۔
جس کے نتیجے میں سہ پہر کو تھکاوٹ، غنودگی اور توجہ مرکوز کرنے میں ناکامی جیسی کیفیات کا سامنا ہوتا ہے۔