اسلام آباد: احتساب عدالت نے استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما فواد چوہدری کو چوتھی مرتبہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے ڈیوٹی جج شاہ رخ ارجمند نے فواد چوہدری کےخلاف جہلم میں تعمیراتی منصوبوں میں خردبرد کے کیس کی سماعت کی جس سلسلے میں نیب پراسیکیوٹر اور وکیل صفائی عدالت نے دلائل دیے جب کہ پولیس نے جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر ملزم کو عدالت میں پیش کیا۔
دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ فواد چوہدری کا اب تک کتنے دن کا جسمانی ریمانڈ ہوچکا ہے؟ اس پر نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ اب تک 20 روزکا جسمانی ریمانڈ ہوچکا ہے۔
اس دوران فواد چوہدری کے وکیل نے ڈیوٹی جج کی جانب سے سماعت کرنے پراعتراض اٹھایا اور کہا کہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیرڈیوٹی پر ہیں اور اڈیالہ جیل میں موجود ہیں، استدعا ہے جج محمد بشیرکے آنے تک سماعت میں وقفہ کیاجائے۔
اس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر ابھی اپنے آفس میں نہیں، ان کی کرسی اس وقت خالی ہے اور اڈیالہ جیل میں موجود ہیں۔
اس دوران نیب پراسیکیوٹر نے فواد چوہدری کے مزید 10 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس کی وکیل صفائی نے مخالفت کی تاہم عدالت نے سابق وزیر کا مزید تین روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں نیب کی تحویل میں دے دیا۔