راولپنڈی: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کو ایک بار پھر گرفتارکر لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق شیخ رشید کو 9 مئی کے مقدمے میں ضمانت خارج ہونے پر گرفتار کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شیخ رشید کو عدالت سے گرفتار کیا گیا، ان کیخلاف حساس ادارے کے دفتر پر حملے کا مقدمہ درج ہے۔ اس کیس میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کو پہلے بھی گرفتار کیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق شیخ رشید کو ضروری سامان فراہم کر دیا گیا ہے، ان کیلئے 2 بیگ اور سگار کے ڈبے پولیس گاڑی میں رکھوائے گئے۔
گرفتاری کے بعد شیخ رشید احمد نے عدالت کے باہر مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے جیل جانے کا حکم ہوا ہے، حمزہ کیمپ میں بالکل موجود نہیں تھا، خدا کو گواہ کر کے کہتا ہوں کسی جگہ موجود نہیں تھا۔
علاوہ ازیں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کے وکیل عبدالرازق خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ شیخ رشید کی نیو ٹاؤن تھانےمیں درج مقدمے میں ضمانت خارج ہوئی ہے۔
عبدالرازق خان نے بتایا کہ شیخ رشیدکو تھانے لے جایا گیا ہے،کل انسداد دہشتگردی کی عدالت (اے ٹی سی) میں پیش کرنا ہوگا،کل ہی عدالت ان کے جوڈیشل یا جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ کرے گی۔
عبدالرازق خان کے مطابق جج بہت اچھےہیں تقریباً تمام ہی مقدمات میں ضمانتیں کنفرم کیں، حساس ادارے والا کیس بھی ایسا ہی تھا، شیخ رشید حمزہ کیمپ مقدمے میں براہ راست کوئی ملوث نہیں، جج صاحب نے شیخ رشید کو ہنستے ہوئےکہا کہ کچھ دن جیل رہ آئیں۔