سرد موسم میں پانی کے ساتھ منجمد ہونے کے باوجود زندہ رہنے میں کامیاب مگرمچھ

دنیا کے کئی ممالک میں سردی کا زور عروج پر ہے اور مختلف ممالک نے برف کی سفید چادر اوڑھ لی ہے۔

گزشتہ چند ہفتوں کے دوران مختلف ممالک میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے آچکا ہے اور کئی ممالک میں تو خون جمادینے والی سردی ہے۔

امریکا میں بھی حالیہ ہفتوں کے دوران سردی کی شدت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور متعدد ریاستوں میں کم ترین درجہ حرارت کے ریکارڈ بنے ہیں۔

درحقیقت کچھ ریاستوں میں تو درجہ حرارت کم ہونے سے پانی کے چشمے بھی جم گئے ہیں اور ان میں موجود مگرمچھ بھی پانی میں منجمد ہوگئے ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ برف میں جم جانے کے باوجود یہ مگرمچھ مرے نہیں بلکہ حقیقی معنوں میں سرد موسم کا لطف اٹھا رہے ہیں۔

نارتھ کیرولائنا اور ٹیکساس میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے جانے کے بعد منجمد پانی کے اندر موجود مگرمچھوں کی تصاویر اور ویڈیوز سامنے آئی ہیں۔

ان مگرمچھوں نے خود کو زندہ رکھنے کا انتہائی انوکھا طریقہ اپنا کر سب کو دنگ کردیا ہے۔

انہوں نے اپنی ناک برف کی سطح کے اوپر رکھی جبکہ باقی جسم پانی کے اندر رہا۔

اس طریقہ کار کو brumation کہا جاتا ہے جس میں پورا جسم تو برف کے اندر ہوتا ہے مگر ناک باہر ہوتی ہے تاکہ سانس لینا ممکن ہو سکے۔

نارتھ کیرولائنا کے سوامپ پارک کی انتظامیہ کی جانب سے ایسی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا میں شیئر کی گئی ہیں۔

ان تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مگرمچھوں کا جسم برف کے نیچے ہے مگر ناک باہر موجود ہے، تاکہ سانس لینے میں مشکل نہ ہو۔

مگرمچھ، کچھوے، مینڈک اور سانپ جیسے سرد خون والے جاندار ہی brumation طریقہ کار کو اپنا سکتے ہیں تاکہ ان کا جسمانی درجہ حرارت کنٹرول میں رہ سکے۔

ماہرین کے مطابق یہ جاندار اپنا جسمانی درجہ حرارت، دھڑکن اور سانس لینے کی رفتار سمیت میٹابولک ریٹ کم کر دیتے ہیں تاکہ توانائی محفوظ رکھ سکیں۔

ایسا اس وقت کیا جاتا ہے جب ان کے لیے سرد موسم میں جسم کو حرکت دینا ممکن نہیں ہوتا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں