امریکا کی 150 سالہ تاریخ میں پہلی بار سیکرٹری ہوم لینڈ سکیورٹی کو مواخذے کا سامنا

امریکی ایوان نمائندگان کی جانب سے 150 سالوں میں پہلی مرتبہ صدر جو بائیڈن کے سیکرٹری ہوم لینڈ سکیورٹی کے مواخذہ کا بل منظور کر لیا۔

امریکی میڈیا کے مطابق اہم امیگریشن بل کے خلاف ووٹ دینے پر ریپبلکنز کی سرزنش کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن کے سیکرٹری ہوم لینڈ سکیورٹی الیجینڈرو میئر کاس اس عہدے پر رہنے والے وہ عہدیدار ہیں جنہیں 150 سالوں میں پہلی مرتبہ اس قسم کے مواخذے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

امریکی ایوان نمائندگان نے ہوم لینڈ سکیورٹی کے سربراہ کے طور پر کام کرنے والے الیجینڈرو میئرکاس کے مواخذے کا بل 213 کے مقابلے میں 214 ووٹوں سے منظور کیا اور اس حوالے سے ناقدین کا کہنا ہے ایسا اس لیے ہوا کیونکہ ریپبلکنز آئندہ صدارتی انتخابات میں جنوبی سرحد کے مسائل کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی سیاسی تاریخ میں 150 سالوں میں پہلی بار کسی کابینہ سیکرٹری کو اس طرح کے الزامات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

تین ریپبلکنز رہنماؤں مائیک گلیگر، کین بک، اور ٹام میک کلینٹاک نے پارٹی پالیسی سے اختلاف کرتے ہوئے مواخذے کے حق میں ووٹ نہیں دیا اور کہا کہ سیکرٹری ہوم لینڈ سیکورٹی کا مواخذہ آئینی معیار پر پورا نہیں اترتا۔

الیجینڈرو میئرکاس نے اپنے اوپر لگنے والے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ میری توجہ محکمانہ فرائض پر مرکوز ہے، ہمارے محکمے کے 2 لاکھ 16 ہزار ملازمین امریکی عوام کے لیے کام کرتے ہیں۔

دوسری جانب صدر جو بائیڈن نے سیکرٹری ہوم لینڈ سکیورٹی کے خلاف مواخذے کی مذمت کرتے ہوئے اسے “غیر آئینی تعصب” قرار دیا جبکہ ترجمان ہوم لینڈ سکیورٹی نے بھی مواخذے کو ریپبلکنز کا سیاسی اسٹنٹ قرار دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں