سربیا میں لمبے کان والے الو کی نسل کو خطرہ لاحق ہوگیا کیونکہ پرندوں کو زہر دے کر ختم کیے جانے کا شبہ ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سربیا کا شمال مشرق شہر کیکندا پرندوں پر نگرانی کا کام کرتا ہے جسے لمبے کان والے الوں کا دارالحکومت کہا جاتا ہے۔
کیکندا ایک چھوٹا شہر ہے جہاں الو سردیوں کے موسم میں رُخ کرتے ہیں اور درختوں پر اپنا بسیرا کرلیتے ہیں تاہم مقامی ماہرین حیاتیات کی جانب سے یہ وارننگ دی گئی ہے کہ لمبے کان والے الو کی نسل کو خطرہ ہے کیونکہ حالیہ کچھ دنوں میں کھیتوں میں 800 کے قریب پرندے مردہ پائے گئے ہیں۔
بڑی تعداد میں پرندوں کی موت پر ماہرین کی جانب سے یہ خیال کیا جارہا ہے کہ ان پرندوں کو زہر دیا گیا ہے، مرنے والے پرندوں میں rooks اور jackdaws (کووں کی نسل) شامل ہیں۔
ماہرین کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ rooks اور jackdaws مقامی پرندے ہیں جو خود گھونسلہ بناتے ہیں اور مئی کے مہینے میں اپنے گھونسلوں کو خالی چھوڑ کر چلے جاتے ہیں جن پر الو سمیت دیگر مہمان پرندے بسیرا کرتے ہیں کیونکہ شکاری پرندے اپنا گھونسلہ نہیں بناتے اور اپنا گزر بسر قریب کھیتوں سے چوہے اور دیگر کا شکار کرکے کرتے ہیں اور فصلوں کو چوہوں سے بچانے کیلئے کسانوں کی جانب سے زہر دیا جاتا ہے۔
ماہرین کی جانب سے خیال کیا جارہا ہے کہ چوہوں کو دیا گیا زہر rooks اور jackdaws نے کھا لیا جس کے سبب ان کی موت واقعہ ہوئی جبکہ یہ ہی زہر لمبے کان والے الو بھی کھا سکتے ہیں جس سے ان کی نسل کو خطرہ لاحق ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پرندوں کی نسل کو بچانے کیلئے عوام میں آگاہی فراہم کی جارہی ہے تاکہ کوئی بھی نسل کا پرندہ نہ مارا جائے۔