دنیا بھر میں رمضان کے مقدس مہینے کا آغاز ہو چکا ہے لیکن روزے کیلئے روزےدار کی صحت بھی خاص اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔
آج ہم بات کریں گےسحری کے لیے ان 4 ضروری نکات پر جن کے ذریعے ایک روزے دار دن بھر خود کو تندرست و توانا اور ہائیڈریٹ رکھ سکتا ہے۔
سحری کے دوران کتنا پانی پینا چاہیے؟
سحری کے دوران مناسب پانی کا استعمال دن بھر روزے دار کے جسم کو توانا رکھنے کیلئے بے حد ضروری ہے، متعدد مطالعات میں بتایا گیا ہے کہ کم از کم 2 لیٹر پانی گرمیوں کے روزوں کے دوران جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے میں مددگار ہوتا ہے۔
تاہم روزے دار کو چاہیےکہ یہ 2 لیٹر پانی ایک ساتھ پینے کے بجائے آہستہ آہستہ وقفے کیساتھ پئیں، اس کے علاوہ سحری کے دوران پانی سے بھرپور غذائیں مثلاً کھیرا، ٹماٹر کا سلاد، اور رس بھرے پھل جیسے تربوز، کینو، کیوی بھی روزے دار کے جسم کو دن بھر ہائیڈریٹ رکھنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔
سحری کے دوران کونسی غذائیں کھانی چاہئیں؟
سحری کا کھانا ہلکا لیکن غذائیت سے بھرپور ہونا چاہیے، اگر آپ یہ سوچ کر سحری میں زیادہ کھانا کھاتے ہیں کہ دن بھر آپ کا پیٹ بھرا رہے گا تو آپ غلط ہیں۔
ماہرین کے مطابق روزے دار ایسی غذاؤں کا استعمال کریں جن میں فائبر کی مقدار زیادہ ہو تاکہ یہ غذائیں آپ کو دن بھر توانائی بخشیں، مثلاً سحری کے اختتام پر ایک چائے کا چمچ دہی معدے کو ٹھنڈا رکھتا اور تیزابیت روکنے میں مدد دیتا ہے۔
سحری سے قبل سونے کی عادت اپنائیں
مناسب نیند صحت مند رہنے کیلئے اہم پہلوؤں میں سے ایک ہے، اگر آپ بھی سحری تک جاگتے ہیں تو اپنی اس عادت کو ترک کردیں اور رمضان کے دوران فجر کی نماز سے 40 سے 50 منٹ پہلے اٹھنے کی عادت اپنائیں تاکہ آپ نہ صرف سحری تیار کر سکیں بلکہ سحری کھانے کے بعد غذاؤں کو ہضم ہونے کیلئے بھی وقت دے سکیں۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ انسانی جسم کو صبح کے وقت کھایا گیا پہلا کھانا ہضم کرنے میں وقت درکار ہوتا ہے، دوسری طرف، اگر آپ سحری کے آخری 5 سے 10 منٹوں کے دوران غذائیں لیتے ہیں تو یہ غذائیں ہضم نہیں ہوپاتیں لہٰذا اس عادت سے پرہیز کریں۔
مصالحے دار غذاؤں سے دور رہیں
سحری کے کھانوں میں مصالحہ، نمک اور چینی کم سے کم رکھنے سے پیاس کم لگتی ہے، غذاؤں میں موجود سوڈیم پورے جسم میں پانی کے توازن میں مددگار ہے لیکن جب آپ نمکین کھانے استعمال کرتے ہیں تو جسم کے خلیات سے پانی کا اخراج ہوتا ہے جس سے پیاس لگتی ہے۔
ماہرین سحری کے وقت سیب اور کیلے کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں کیونکہ دونوں پھلوں میں کیلوریز کم اور ضروری غذائی اجزامثلاً فائبر، وٹامن سی اور مختلف اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو انسان کو توانا رکھتی ہے۔