پاکستان کرکٹ بورڈ نے 3 ماہ میں کوئٹہ کے بگٹی اسٹیڈیم میں فلڈ لائٹس لگانے کا اعلان کیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے اگلے تین ماہ میں بگٹی اسٹیڈیم کوئٹہ میں فلڈ لائٹس لگانے کا اعلان کیا ہے، محسن نقوی نے وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کے ہمراہ نواب اکبر علی خان بگٹی سٹیڈیم کا دور کیا، اس موقع پر سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ بھی موجود تھے، انہوں نے گراؤنڈ کا بھی معائنہ کیا اور اسٹیڈیم کی حالت کو بہتر بنانے کے لیے ہدایات دیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ بگٹی ا سٹیڈیم میں سہولتوں کو کم سے کم وقت میں بہتر کیا جائے گا، بلوچستان اور کوئٹہ کے عوام کے لیے کرکٹ کے ٹورنامنٹس کرائے جائیں گے۔
کراچی میں اس سال پاکستان سپر لیگ میں تماشائیوں کی لیگ میچوں میں عدم دلچسپی کے باعث اگلے سال پی ایس ایل 2025کے صرف 5 میچوں کی میزبانی نیشنل اسٹیڈیم کو مل سکی ہے۔
ذرائع کے مطابق کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا ہوم گراؤنڈ کراچی ہوتا تھا لیکن اب اس کے ہوم میچ لاہور میں ہوں گے، اگلے سال بھی ارباب نیاز اسٹیڈیم پشاور اور بگٹی اسٹیڈیم کوئٹہ کو پی ایس ایل کے کسی میچ کی میزبانی نہیں مل سکے گی کیونکہ دونوں گراؤنڈ سکیورٹی کے علاوہ مکمل طور پر تیار نہیں ہو سکے ہیں البتہ پشاور اور کوئٹہ میں وارم اپ میچ کرانے کی تجویز ہے۔
مصدقہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب پنڈی اسٹیڈیم میں ہوگی جبکہ پلے آف اور فائنل سمیت چار میچ آف شور میں بیرون ملک کرانے کی تجویز دی گئی ہے۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور اور پنڈی اسٹیڈیم میں 10، 10، کراچی اور ملتان میں 5، 5 پی ایس ایل میچ ہوں گے جبکہ آخری چار میچ انگلینڈ میں اوول لندن، اولڈ ٹریفورڈ مانچسٹر اور ایجبسٹن برمنگھم میں کرانے کی تجویز ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی کے تماشائیوں نے اس سال بہت کم تعداد میں کراچی میں اسٹیڈیم اآکر میچ دیکھے اس لیے نیشنل اسٹیڈیم میں کراچی کنگز پانچ میچ کھیلے گی، کوئٹہ اور لاہور قلندرز کا ہوم گراونڈ قذافی اسٹیڈیم، پشاور زلمی اور دفاعی چیمپئن اسلام آباد یونائیٹڈ کے میچ پنڈی اسٹیڈیم میں ہوں گے جبکہ ملتان سلطانز کا ہوم گراؤنڈ ملتان اسٹیڈیم ہوگا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ پشاور اور کوئٹہ گراؤنڈز کو سکیورٹی کلیئرئس نہیں مل سکی ہے جبکہ یہاں تعمیراتی کام بھی ہونا باقی ہے، گزشتہ دنوں لاہور میں پاکستان سپر لیگ کی گورننگ کونسل میں اگلے ٹورنامنٹ کے بہت سارے معاملات کو حتمی شکل دی گئی، فرنچائز مالکان کو اعتماد میں لے کر پی سی بی نے چار سینٹرز میں پی ایس ایل کرانے کا فیصلہ کیا اور بیرون ملک فائنل سمیت پلے آف کرانے کے فیصلے کو پذیرائی ملی۔