جنوبی کوریا میں ایک ایسا دلچسپ اور منفرد مقابلہ ہوا جس میں ہر فرد شریک ہونا اور جیتنا پسند کرے گا۔
یہ مقابلہ تھا قیلولہ کرنے کا، جس کے دوران لوگوں کو ڈیڑھ گھنٹے تک سونا تھا۔
اس مقابلے کا مقصد یہ پیغام دینا تھا کہ آرام کرنا ہمارے لیے بہت ضروری ہے۔
جی ہاں واقعی اس مقابلے کا مقصد یہ شعور اجاگر کرنا تھا کہ کام سے وقفہ لینا اور آرام کرنا ہمارے لیے بہت اہم ہوتا ہے۔
مقابلے میں شریک افراد کے لیے کچھ چیلنجز بھی رکھے گئے تھے تاکہ ان کے لیے قیلولہ کرنا آسانی سے ممکن نہ ہوسکے۔
ان افراد کے کانوں میں سرگوشیوں اور مچھروں کی آوازیں سنائی گئیں جبکہ پروں سے گدگدی بھی کی گئی۔
مقابلے کے فاتح کا تعین دل کی دھڑکن کی رفتار سے کی گئی۔
جس فرد کی دھڑکن کی رفتار میں نیند سے قبل اور قیلولہ کے دوران سب سے زیادہ تبدیلی آئی، اسے فاتح قرار دیا گیا کیونکہ دھڑکن کی رفتار سے نیند کے اچھے معیار کا عندیہ ملتا ہے۔
مقابلے میں شریک افراد اور منتظمین کا کہنا تھا کہ ہم نیند اور آرام کی اہمیت پر دنیا کی توجہ مرکوز کرانا چاہتے ہیں، کیونکہ موجودہ عہد میں ہمارے لیے سونے کا وقت نکالنا بھی مشکل ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی کوریا میں ہی ایک دوسرے سے مسابقت بہت زیادہ ہے اور بظاہر نیند کو زیادہ اہمیت نہیں دی جاتی۔
جنوبی کوریا میں واقعی نیند کی کمی ایک بڑا مسئلہ ہے۔
ایک سرکاری رپورٹ کے مطابق کورین شہریوں کی نیند کا دورانیہ دنیا کے بیشتر ممالک کے مقابلے میں بہت کم ہے۔
آرگنائزیشن فار اکنامک کارپوریشن اینڈ ڈویلپمنٹ (او سی ای ڈی) میں شامل ممالک میں جنوبی کورین شہریوں کا نیند کا دورانیہ سب سے کم ہے جو 7 گھنٹے 41 منٹ ہے جبکہ دیگر ممالک میں یہ اوسط 8 گھنٹے 22 منٹ ہے۔
دنیا میں نیند کی کمی کا شکار سب سے بڑا ملک جاپان کو قرار دیا جاتا ہے جبکہ بھارت دوسرے نمبر پر ہے۔