ورلڈکپ میں بدترین کارکردگی: کھلاڑیوں کے سینٹرل کنٹریکٹ کا ازسر نو جائزہ لینے کا فیصلہ

لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں ناقص کارکردگی کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی کرکٹرز کے سینٹرل کنٹریکٹ کا از سر نو جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں اچھی پرفارمنس نہ رکھنے والے قومی کرکٹرز کی سینٹرل کنٹریکٹ میں تنزلی ہوگی اور کئی کرکٹرز کو سینٹرل کنٹریکٹ سے ہاتھ دھونا پڑیں گے۔

قومی کرکٹرز کو گزشتہ برس یکم جولائی سے 3 برس کا کنٹریکٹ دیا گیا تھا تاہم اب ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں مایوس کن کارکردگی کی وجہ سے سینٹرل کنٹریکٹ کا از سر نو جائزہ لیا جا رہاہے۔

قومی ٹیم ایشیاکپ، آئی سی سی ورلڈ کپ اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بری طرح ناکام رہی، اس سے قبل پاکستان ٹیم دورہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں بھی ناکام رہی۔

واضح رہے کہ قومی کرکٹرز نے ذکا اشرف کے دور میں دباؤ ڈال کر اپنے معاوضوں میں اضافہ کروایا تھا تاہم معاوضوں میں اضافے کرانے کے بعد قومی ٹیم پچھلے دور میں ایشیا کپ اور آئی سی سی ورلڈکپ میں ناکام رہی۔

ذکا اشرف کے دور میں جو معاوضے بڑھائے گئےاب قومی کرکٹرز کے معاوضوں اور کھلاڑیوں کوکنٹریکٹ میں برقرار رکھنے کے حوالے سے فیصلے ہوں گے۔

چیئرمین پی سی بی محسن نقوی اور اعلی عہدیدار رات گئے دفاتر میں موجود رہے جہاں ٹیم کی بدترین کارکردگی اور سینٹرل کنٹریکٹ کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں