آئس کریم ایسی چیز ہے جو لگ بھگ سب کو ہی پسند ہوتی ہے مگر اس میٹھی سوغات کو فوری نہ کھایا جائے تو وہ پگھل جاتی ہے۔
مگر سائنسدانوں نے ایسی حیرت انگیز آئس کریم تیار کی ہے جو کئی گھنٹوں تک نہیں پگھلتی۔
جی ہاں واقعی امریکی سائنسدانوں نے ایسی آئس کریم تیار کی ہے جو پگھلتی نہیں۔
یونیورسٹی آف وسکونسن میڈیسن کے ماہرین نے یہ انوکھی آئس کریم تیار کی ہے۔
پولی فینولز نامی نباتاتی مرکبات اس آئس کریم کو پگھلنے سے روکتے ہیں۔
اس آئس کریم کی تیاری پر کام کرنے والی ٹیم میں شامل کیمرون وکس کے مطابق پولی فینولز کے استعمال سے ایسی آئس کریم تیار ہوئی جو کمرے کے درجہ حرارت میں لگ بھگ 4 گھنٹوں تک نہیں پگھلتی۔
یہ نباتاتی مرکبات کریم میں موجود پروٹینز اور چکنائی سے مل کر ان کو زیادہ گاڑھا بنا دیتے ہیں۔
اس کے نتیجے میں آئس کریم کی شکل کمرے کے درجہ حرارت میں کئی گھنٹوں تک برقرار رہتی ہے اور کریم پگھلتی نہیں۔
پولی فینولز بیریز اور چائے وغیرہ میں پائے جانے والے مرکبات ہیں اور انہیں دل کی صحت کے لیے مفید قرار دیا جاتا ہے۔
مگر کئی گھنٹوں تک پگھلنے سے محفوظ رہنے والی اس منفرد آئس کریم کو کھانے کے لیے ابھی کچھ عرصہ انتظار کرنا ہوگا۔
ماہرین کے مطابق اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ یہ معلوم ہوسکے کہ پولی فینولز کی کتنی مقدار کو استعمال کرکے آئس کریم کی سطح کو پگھلنے سے محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ آئس کریم کا اپنا پیچیدہ نظام ہوتا ہے اور اس کے پیچھے چھپی سائنس کو سمجھ کر ہی ہم اسے بہتر اور مستحکم بنا سکتے ہیں۔