ہمیں ادارے کیساتھ مسئلہ نہیں شخصیات کے ساتھ اختلاف ہے: وزیراعلیٰ کے پی

راولپنڈی: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ ہمیں ادارے کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں شخصیات کے ساتھ اختلاف ہے۔

راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ملک میں سزا و جزا کا نظام نہیں، قوم عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہے، پوری قوم کو پتا ہے عدلیہ پر دباؤ ہے، عدلیہ کو کہا ہے آپ پردباؤ ہے تو بتائیں قوم آپ کے ساتھ کھڑی ہوگی جب کہ چیف جسٹس پاکستان ہمارے خلاف کیسز میں بینچز سے علیحدہ ہوں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایپکس کمیٹی میں بات عزم استحکام کی ہوئی آپریشن کی نہیں، ہمیں ادارے کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں شخصیات کے ساتھ اختلاف ہے، ملک میں قانون کی بالادستی ضروری ہے اور سب سے پہلے ہمارا مینڈیٹ واپس کیاجائے۔

علی امین کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے کیسز میں کچھ نہیں نکلا، عمران خان کہتے رہے ہیں کہ میں مذاکرات کے لیے تیار ہوں، جعلی کیسز واپس لیں پھر مذاکرات ہوں گے، آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کا فیصلہ عمران خان کا ہے اور اے پی سی میں شرکت کریں گے
انہوں نے مزید کہا کہ وفاق جو کام کر رہا ہے وہ آئین اور عدلیہ کے خلاف ہے، ہمارا جلسہ ہوگا، انتظامیہ کو چاہیے اپنے حکم پرعملدرآمد کرائے، آئین کے تحت ہمیں جلسے، جلوسوں اور احتجاج کا حق ہے، حکومت بیساکھیوں پر ہے اور مینڈیٹ ان کے پاس نہیں، عدلیہ میں فئیر ٹرائل ہوا تو سب سامنے آئے گا۔

پرویز خٹک سے متعلق سوال پر وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ ایک بندہ جھوٹی گواہی دے گا اورگھومےگا، اس نے پارٹی چھوڑی، احسان فراموشی کی اور لوٹا بنا، اب اگر یہ جھوٹی گواہیاں دے گا تو اس طرح سگریٹ پھونکتا نہیں پھرے گا۔

علی امین کا کہنا تھا کہ مریم نوازکا بطورخاتون ہم نے لحاظ کیا ہے، خاتون وزیر اعلیٰ کے خلاف مقدمہ درج کرنا ہوا تو وہ بھی ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں