متعدد ممالک میں آج کل شدید گرمی اور ہیٹ ویوز کے باعث کروڑوں افراد معمول سے زیادہ درجہ حرارت کا سامنا کر رہے ہیں۔
گرم موسم میں ائیر کنڈیشنر(اے سی) کے بغیر گزارا کرنا مشکل محسوس ہوتا ہے مگر اکثرمقامات میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ یا اے سی نہ ہونے یا مالی سکت نہ ہونے کے باعث اس ٹھنڈی مشین کا استعمال ممکن نہیں ہوتا۔
یہی وجہ ہے کہ سائنسدانوں کی جانب سے ایسے متبادل ٹیکنالوجیز پر کام کیا جا رہا ہے جو اے سی کی ضرورت ختم کردے۔
بھارت سے تعلق رکھنے والی ایک کمپنی نے شہد کی مکھیوں کے چھتے سے ملتی جلتی ایسی دیوار تیار کی ہے جو گرم موسم میں اے سی کے بغیر گھر کو قدرتی طریقے سے ٹھنڈا رکھنے میں مدد فراہم کرتی ہے جبکہ بجلی کے بل میں بھی 50 سے 65 فیصد تک کمی لاتی ہے۔
کول آنٹ نامی یہ دیوار کچھ عرصے قبل اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کے ایک مقابلے میں انعام جیتنے میں بھی کامیاب رہی تھی۔
اس دیوار کے لیے روایتی تکنیک اور جدید ڈیزائن پر انحصار کیا ہے اور اس کی لاگت اے سی سسٹم کے مقابلے میں بہت کم ہے۔
شہد کے چھتے جیسی اس دیوار میں متعدد مٹی کے برتن لگائے جاتے ہیں جو عمارت کو ٹھنڈا کرنے کا کام کرتے ہیں۔
دیوار میں لگے مٹی کے برتنوں پر پانی گرایا جاتا ہے جو بخارات میں تبدیل ہو جاتا ہے اور یہ بخارات گھر کو اے سی کے بغیر ٹھنڈا کر دیتے ہیں۔
ایسا سمجھ لیں کہ یہ ایک ائیر کولر کی طرح کام کرنے والی دیوار ہے کیونکہ اس کا طریقہ کار اور ڈیزائن ائیر کولر سے ملتا جلتا ہے۔
مگر اس کے لیے بجلی کی ضرورت نہیں جبکہ گھر کو ٹھنڈا رکھنے کے ساتھ ساتھ یہ دیوار فضائی آلودگی کی روک تھام بھی کرتی ہے جس کے لیے دیوار میں نصب برتنوں پر خصوصی کوٹنگ کی جاتی ہے تاکہ اردگرد کی ہوا صاف رہے۔
اس کی تیاری کے لیے پلاسٹک کا استعمال نہیں کیا اور کسی قسم کی گیس بھی خارج نہیں ہوتی تو اس لیے کول آنٹ کو ماحول دوست قرار دیا جاتا ہے۔
اس دیوار کو کچھ سال پہلے تیار کیا گیا تھا اور اس کے خالق Monish Siripurapu کے مطابق روایتی طریقوں کو جدید ٹیکنالوجیز کے ساتھ ملا کر ہم نے یہ ماحول دوست دیوار تیار کی۔
کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ دیوار گھر کے درجہ حرارت کو 30 ڈگری سینٹی گریڈ تک کم کر دیتی ہے اور اے سی استعمال کرنے کی ضرورت نہیں رہتی۔