انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے بورڈ ممبران ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے معاملات پر ناراض ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ورلڈکپ کے مالی اور آپریشنل معاملات پر بورڈ میٹنگ میں سوالات ہوں گے، امریکا میں ورلڈکپ میچز کے لیے 2 کروڑ ڈالرز کی اضافی رقم لی گئی تھی اور یہاں میچز کرانے کے لیے آئی سی سی نے ایک علیحدہ آزاد کمپنی قائم کی تھی۔
رپورٹس میں کہا جارہا ہے کہ کمپنی نے آئی سی سی سے منظور بجٹ کے علاوہ 2 کروڑ ڈالرز کی درخواست کی تھی۔
ایک بورڈ ڈائریکٹر نے انکشاف کیا کہ رقم کیش ادائیگیوں کے لیے بطور لون طلب کی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق امریکا میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میچز کے لیے ساڑھے 4 کروڑ ڈالرز کا بجٹ رکھا گیا تھا، ڈیڑھ کروڑ ڈالرز آپریشن اور 3 کروڑ ڈالرز نساؤ اسٹیڈیم کی تعمیر کے لیے مختص تھے۔
آئی سی سی بورڈ ممبران ہوشربا بجٹ پر بھی ناراض ہیں، ویسٹ انڈیز میں ہونے والے میچز میں خالی اسٹیڈیم اور خراب پچوں پر بھی سوالات ہوں گے۔
انڈین براڈکاسٹ مارکیٹ کی وجہ سے ویسٹ انڈیز میں صبح کے وقت میچز رکھے گئے، ورلڈ کپ کا مین ہوسٹ ویسٹ انڈیز تھا اور بورڈ میٹنگ پر ویسٹ انڈیز سے سوالات ہوں گے۔
رپورٹ کے مطابق ویسٹ انڈیز اور امریکا کی لوکل آرگنائزنگ کمیٹی میں روابط کا فقدان رہا۔