برطانیہ کے شہر لیڈز میں ہنگامہ آرائی میں ملوث متعدد افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق مقامی افراد کا بتانا ہے کہ 2 روز قبل لیڈز میں ایک مقامی ادارے اور بچوں کے درمیان کسی بات پر جھگڑے کے بعد جب پولیس اور سوشل کیئر حکام وہاں پہنچے اور بچوں سمیت دیگر افراد کو حراست میں لیکر محفوظ مقام پر منتقل کیا تو ہنگامے شروع ہو گئے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق حکام نے ایک خاندان کے بچوں کو سوشل کیئر منتقل کیا جس پر ہنگامے پھوٹ پڑے جبکہ بعد میں اس بات کی تصدیق ہوئی کہ یہ ایک خاندانی معاملہ تھا۔
رپورٹ کے مطابق بچوں کو سوشل کیئر منتقل کرنے پر ہیری ہلز میں جمع مظاہرین نے ڈبل ڈیکر بس کو آگ لگا دی، ایک پولیس کار کو الٹ دیا اور پولیس پر اشیا بھی پھینکیں تاہم اب واقعات میں کسی بھی شخص کے زخمی یا ہلاک ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔
برطانوی وزیراعظم سر کئیر اسٹارمر نے ہنگامہ آرائی کی مذمت کی ہے جبکہ ہوم سیکرٹری یوویٹ کوپر نے کہا ہے کہ ہنگامہ کرنے والوں سے قانون پوری قوت سے نمٹے گا۔